دہلی ہائی کورٹ نے ایک وکیل کو مجرمانہ توہین کے معاملے میں از خود نوٹس لیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ متاثر شخص دماغی بیماری میں مبتلا ہے اور دہلی بار کونسل سے اس بات کا جائزہ لینے کو کہا کہ آیا وہ قانونی پیشے میں جاری رکھنے کے لیے موزوں ہے یا نہیں۔ یہ حکم جسٹس سریش کمار کیت کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے دیا ہے۔
بنچ نے کہا کہ وکیل ان وجوہات کی بناء پر افسردہ ہو رہا تھا جو اس کو اچھی طرح سے معلوم تھا، اس کی بینائی بہت کمزور ہے اور وہ لکھنے پڑھنے سے قاصر ہے۔ عدالت نے کہا کہ وکیل کو یہ بھی نہیں معلوم کہ کیا اور کیسے کہنا ہے اور اس کی میڈیکل رپورٹ کو دیکھتے ہوئے بری کیا جاتا ہے۔
جسٹس منوج جین نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالت کی بے عزتی کے لیے ان کے خلاف تعزیری کارروائی کرنا درست نہیں ہوگا۔ عدالت نے وکیل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ کسی بھی کیس میں عدالت میں پیش ہوں گے تو عدالت کا وقار برقرار رکھیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم نائیڈو نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے عزم سے متاثر ہیں۔ انہوں…
مجموعی طور پر، جب کہ عالمی محاذ پر چیلنجز بدستور برقرار ہیں، توقع ہے کہ…
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ والے جغرافیے، جیسے انڈیا اور سب سہارا…
روایتی ملازمتیں جیسے کھیت مزدور، ڈیلیوری ڈرائیور، تعمیراتی کارکن، فوڈ پروسیسنگ ورکرز اور سیلز لوگ…
BMW گروپ انڈیا نے بھی آج تک 3,000 EV ڈیلیوری کو عبور کر لیا، اس…
انڈیا ریٹنگز کے سینئر اکنامک اینالسٹ پارس جیارے کا کہنا ہے کہ مالیاتی پالیسی میں…