دہلی ہائی کورٹ نے ایک وکیل کو مجرمانہ توہین کے معاملے میں از خود نوٹس لیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ متاثر شخص دماغی بیماری میں مبتلا ہے اور دہلی بار کونسل سے اس بات کا جائزہ لینے کو کہا کہ آیا وہ قانونی پیشے میں جاری رکھنے کے لیے موزوں ہے یا نہیں۔ یہ حکم جسٹس سریش کمار کیت کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے دیا ہے۔
بنچ نے کہا کہ وکیل ان وجوہات کی بناء پر افسردہ ہو رہا تھا جو اس کو اچھی طرح سے معلوم تھا، اس کی بینائی بہت کمزور ہے اور وہ لکھنے پڑھنے سے قاصر ہے۔ عدالت نے کہا کہ وکیل کو یہ بھی نہیں معلوم کہ کیا اور کیسے کہنا ہے اور اس کی میڈیکل رپورٹ کو دیکھتے ہوئے بری کیا جاتا ہے۔
جسٹس منوج جین نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالت کی بے عزتی کے لیے ان کے خلاف تعزیری کارروائی کرنا درست نہیں ہوگا۔ عدالت نے وکیل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ کسی بھی کیس میں عدالت میں پیش ہوں گے تو عدالت کا وقار برقرار رکھیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…