علاقائی

Cap-wearing youth thrashed inside college in Meerut: میرٹھ میں کالج کے اندر ٹوپی پہنے نوجوان کی پٹائی، سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل

میرٹھ نیوز: اتر پردیش کے میرٹھ سے چونکا دینے والی خبر سامنے آرہی ہے۔ یہاں کے ایک کالج میں طالب علموں پر ایک نوجوان کی پٹائی کا الزام لگایا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کی غلطی صرف یہ تھی کہ اس نے ٹوپی پہن رکھی تھی۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں طلباء نوجوانوں کو مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ماحول خراب کرنے کی نیت سے کی گئی پٹائی 

معاملہ میرٹھ کے بچہ پارک میں واقع NAS PG کالج کے سامنے کا ہے۔ جہاں ایک 20 سالہ نوجوان اپنی بہن کی فیس جمع کرانے کالج پہنچا تو کچھ لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی نیت سے اس کی پٹائی کی۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگ اس واقعے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ نوجوان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کا بیٹا ساحل اپنی بہن کی فیس بھرنے کالج گیا تھا۔ اس دوران کچھ لڑکوں نے اسے گھیر لیا اور اس کے سر سے ٹوپی اتارنے کے لیے کہا۔ جب اس نے ایسا نہیں کیا تو اسے مارا پیٹا گیا۔

نوجوانوں نے مذہبی تبصرہ بھی کیا

ساحل نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ کچھ نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان پر مذہبی تبصرہ بھی کیا۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا ہے۔ چنانچہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوانوں کا ایک گروپ 20 سالہ نوجوان کو گلے سے پکڑ کر قابو کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کی ٹوپی اتارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اسی دوران اس کی بہن فیس ادا کرنے کے بعد واپس آئی اور جب اس نے اپنے بھائی کو مارا پٹتے ہوئے دیکھا تو وہ چیخنے لگی۔ اس پر نوجوانوں کا گروہ موقع سے فرار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: عید میلاد النبیﷺ کے جلوس کا راستہ روکے جانے پر دو فریق آمنے سامنے، پولیس نے حالات کو سنبھال کر نکلوایا جلوس

متاثر کے بھائی نے درج کرائی شکایت

جب متاثر نے اس سلسلے میں پولیس سے شکایت کی تو پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا ہے۔ ساحل کے بھائی محمد عمران نے منگل کی رات پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ محمد عمران نے الزام لگایا ہے کہ کالج میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس کے بھائی کو تھپڑوں سے مارا اور اس سے اس کی ٹوپی اتارنے کے لیے کہا۔

ان دفعات کے تحت مقدمہ درج

واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے، پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 323 (دانشتہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 504 (امن میں خلل ڈالنے کے ارادے سے اکسانا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت “نامعلوم” کے طور پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فی الحال پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی مذہبی زاویہ نظر نہیں آتا۔ اس دوران ایس پی سٹی پیوش کمار نے میڈیا کو بتایا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حملہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا کیونکہ متاثر شخص اپنے فون کو دیکھ رہا تھا۔ ساتھ ہی نوجوانوں کے گروپ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کی ویڈیو بنائی جارہی ہے۔ اسی وجہ سے مار پیٹ کا یہ واقعہ پیش آیا۔ فی الحال کیس کی تفتیش جاری ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

1 hour ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

2 hours ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

4 hours ago