سیاست

National Democratic Party Chief Hanuman Beniwal: کیا ہنومان بینیوال انڈیا اتحاد میں رہیں گے یا چھوڑدیں گے؟ کہا پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے

کانگریس نے راجستھان میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (آر ایل پی) کے سربراہ ہنومان بینیوال کی ناراضگی کی خبروں کی تردید کی ہے۔ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے واضح طور پر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ان سے بات کی ہے اور سب کچھ ٹھیک ہے۔ دراصل لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے کے بعد 5 جون کوانڈیا اتحاد کی میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں ہنومان بینیوال کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ناراض ہوگئے تھے۔

آر ایل پی لیڈر ہنومان بینیوال نے راجستھان کی ناگور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا اور بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کی پارٹی آر ایل پی انڈیا اتحاد کا حصہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں اور ان کی پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

کیا ہنومان بینیوال انڈیا اتحاد میں رہیں گے؟
ناگور لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب ایم پی ہنومان بینیوال نے 7 جون کو کہا، “آرایل پی انڈیااتحاد کا حصہ ہے لیکن اتحاد کی میٹنگ میں مجھے اور راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔” کہ وہ بی جے پی سے ہیں ساتھ نہیں جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے بی جے پی کے خلاف جنگ لڑی اور کانگریس کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا۔ اگر ہمیں اگلی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا جاتا ہے تو بھی ہم این ڈی اے میں شامل نہیں ہوں گے۔ قبل ازیں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کر سکتے ہیں۔

راجستھان میں اس لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو سیٹوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ اس بار بی جے پی نے 14 سیٹیں جیتی ہیں۔ جب کہ انڈیا الائنس نے 11 سیٹیں جیتی ہیں۔ کانگریس نے 8 سیٹیں جیتی ہیں۔ جب کہ انڈیا الائنس کے دیگر اتحادیوں نے تین سیٹیں جیتی ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی نے 25 سیٹیں جیتی تھیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago