بیرون ممالک بالخصوص امریکی یونیورسیٹیوں میں تعلیم حاصل کرنا ہر طالب علم کا خواب ہوتا ہے، وہاں کے معیاری تعلیم،مختلف پیشہ وارانہ کورسیز کی تکمیل کے علاوہ متعدد اکیڈ مک سرگرمیوں کو مکمل کرنے کے بعد روز گار، تجارت، صنعت و حرفت سمیت مختلف شعبہ جات میں طلبا اپنے کیریئر کا شاندار آغاز کرتے ہیں اورخوشحال زندگی بسر کرتے ہیں، تاہم امریکی یونیورسیٹیوں کا رخ کرنے سے قبل ہرطا لب علم کے لئے یہ جاننا بے حد اہم ہے کہ ویزا کا حصول کیسے ہو، کیونکہ بعض دفعہ ویزا کے حصول سے متعلق عدم واقفیت کی بنا پر طلبا کو کا فی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
قومی دارلحکومت دہلی میں واقع امریکی سفارت خانہ کے ویزا آفیسربنجامن اسٹیل سے بھارت ایکسپریس کے ایڈیٹر ڈاکٹر خالد رضا خان نے اسٹوڈنٹ ویزا کے حصول اور اس سے متعلق مختلف پہلوں پرتفصیلی بات کی ۔
سوال ۔ اسٹوڈنٹ ویزا دیگر ویزوں کیسے مختلف ہے ؟
جواب ۔ ایچ ون بی ویزا،یہ ایک ایسا ویزا ہے جوامریکی کمپنی میں ملازمت کے حصول کے لئے جاتے ہوں یہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے ، اس کے علاوہ بی ویزا بھی جو جو ایسے افراد کو دیئے جاتے ہیں جو امریکہ سیروتفریح کے لئے جاتے ہیں ،تاہم ایف ویزہ یہ ایسے لوگوں کو دیا جاتا ہے جو صرف حصول تعلیم کے لئے امریکہ جاتے ہیں۔
سوال ۔ ویزا کی میعاد کتنی ہوتے؟یعنی ایک سال کی مدت کی تکمیل کے بعد اسے رینیول کرانے کی ضرورت ہے؟
جواب – ایف ویزا پورے کورسیز کی تکمیل یا اکیڈمک سرگرمیوں کے مکمل ہونے تک اس کی مدت باقی رہتی ہے ۔
سوال ۔ اسٹوڈنٹ ویزا کے حصول کے لئے متعلقہ دستاویزات کیا کیا ہیں؟
جواب ۔ ایف ویزا کے ایپلیکیشن کے لئے آٹی 20 فورم کی ضرورت پڑتی ہے،یہ فارم یونیورسیٹی کی جانب سے دی جاتی ہے،یہ فارم در اصل اس بات کی علامت ہے کہ امریکی یونیوسرٹی میں طالب علم کا داخلہ ہوچکا ہے۔اس کے علاوہ فیس سے متعلق ایک اوردستاویز کی بھی تصدیق کی جاتی ہے،اس کے علاوہ جی ایس ون 6 فارم کی بھی ضرورت پڑتی ہے ، یہ فارم در اصل اس بات کی علامت ہے فیس کی ادائیگی اور انٹر ویو کے لئےایلیکشن درج کیا جا چکا ہے۔ان تمام تر چیزوں کے علاوہ دوعدد تصویر کی بھی ضرورت پڑتی ہے ۔
سوال ۔ ویزا کے حصول کے لئے مذکوہ سرگرمیوں کے علاوہ اور کتنے مراحل ہیں؟
جواب ۔ سب سے پہلے اس بات کی جانکاری ضروری ہے کہ امریکہ کے کس یونیورسٹی میں داخلہ لینا ہے؟ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے بعد س کے علاوہ آٹی 20 فارم دیئے جاتے ہیں،اس کے بعد فیس کی ادائیگی کیے بعد ایک رسید دی جاتی ہے۔اس کے بعد انٹر ویو کے لئے امریکی سفارت خانہ میں آنا ہے ۔
سوال ۔ آن لائن اپلائی کے بعد طالب علم کو کیا کرنا چاہئیے؟
جواب ۔ ویزا کے اپلائی کے بعد انٹرویو کے لئے مقرر کردہ تاریخ پر آنا ہے،دوران انٹرویو طلبا کے تعلیمی سرگرمیوں سمیت مختلف چیزوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، انٹرویو کے بعد طلبا کو یہ پتہ چل جاتا ہے کہ ان کا ویزہ منظور ہوا ہے یا نہیں؟
سوال ۔ انٹرویو کے لئے طلبا کو تیاری کیسے کرنی چاہیے؟
جواب ۔ طلبا انٹر ویو کے دوران نروس نہ ہوں، عام بات چیت کی طرح انٹر ویو دیں، طلبا کسی چیز کو رٹ کر نہ آئیں، کیونکہ دوران انٹرویو انٹر ویورد اصل طلبا کے تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ اس کی پرسنالیٹی سمیت دیگر سرگرمیوں کا جاہزہ لیتے ہیں ۔
سوال ۔ ہندوستان کا ایک عام طالب علم امریکی یونیورسٹی تک رسائی کیسے حاصل کرے؟
جواب ۔ اگر کسی طالب علم کو جانکاری حاصل کرنی ہے تو امریکی قونصل خانے کا رخ کرے، یہاں آفیسر ان کی مکمل رہنمائی کریں گے اوریہاں سے طالب صحیح اور مناسب معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل طریقہ کار کے ذریعہ بھی طالب علم مذکورہ اور مطلوبہ امور کی جانکاری حال کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایپ بھی ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں
سوال ۔ امریکی یونیورسیٹیوں میں داخلہ کے لئے شرائط ہیں؟
جواب ۔ ہرتعلیمی ادارہ کا اپنا معیار ہوتا ہے، اس کے اپنے اصول وضوابط ہوتے ہیں، ہر یونیورسٹی طلبا کے داخلہ لینے سے قبل اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ وہ متعلقہ طلبا کے اکیڈ مک سرگرمیوں سے واقف ہوسکے، اس کے اسناد، مشکل ماحل کا سامنا کیسے کیا؟، دوران تعلیم دیگرسرگرمیوں اس کی شمولیت سمیت مختلف طرح کی جانکاری حاصل کرتی ہے۔
سوال ۔ طالب علم کو اپنے اخراجات کی تکمیل کے لئے عارضی یا جزوی ملازمت کی اجازت ہے؟
جواب ۔ ابتدائی طورپرطلبا کو پہلے سال صرف یونیورسٹی کے احاطوں میں ہی کام کرنے کی اجازت ملتی ہے ۔ اس کے بعد وہ اپنے متعلقہ آفیسر سے اس بات کی اجازت حاصل کرتا ہے وہ باہر ملازمت کر سکتے ہیں۔
سوال ۔ ایک سال میں اوسطاً کتنے ویزا کے لئے ایپلیکیشن آتے ہیں؟
جواب ۔ آج کل تو اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ہر طالب علم کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ امریکی یونیورسٹی میں جاکر تعلیم حاصل کرے۔ ایک سال میں اوسطاً 2 لاکھ سے زیادہ طلبا ویزہ کے حصول لئے اپلائی کرتے ہیں۔
سوال ۔ ویٹنگ ٹائم سے نمٹنے کے لئے کیا کیا جائے؟
جواب ۔ اس سے نمٹنے کے لئے چار مہینے مختص کئے گئے ہیں، ان چار مہینوں میں ہم اس بات کو یقنیی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتےہیں کہ زیادہ سے زیادہ طالب علم انٹرویو دے سکیں۔اور اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں ۔
سوال ۔ پرانے ویزا آفسیر نے کہا تھا کہ ہندوستان اور امریکہ کے باہمی رشتہ کافی مستحکم ہیں، اور ہم اس بات کو شش کریں گے ویزہ کی تعداد میں اضافہ ہوں، اس معاملہ پر کیا پیش رفت ہوئی ہے ؟
جواب۔ جی ہاں، دونوں ممالک کے درمیان رشتے کا فی مستحکم ہیں اور ہمارے لئے اسٹوڈنٹ ویزا کی تعداد میں اضافہ کرنا کا فی اہم ہے اور ہم اس بات کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں سالانہ کی بنیاد پر اس میں خاطر خواہ اضافہ ہو۔
بھارت ایکسپریس۔
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…