سیاست

Junaid Nasir Murder Case: جنید ناصر کو اغوا کرنے والی گاڑی ہریانہ حکومت کی تھی…’اسدالدین اویسی

Junaid Nasir Murder Case: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے جنید-ناصر قتل کیس کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان دونوں کو اغوا کرنے کے لیے جس گاڑی کا استعمال کیا گیا وہ ہریانہ حکومت کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام  بھی لگایا ہے۔

اسدالدین اوسی کا کہنا ہے کہ کئی دوسرے گئو جرائم میں بھی اس گاڑی کا استعمال ہوا ہے۔ مسلمانوں کو نہ صرف حکومت کی رضامندی سے بلکہ اس کی سرپرستی سے بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔۔ گئو رکشک، مذہب تبدیلی قانون یہ سب بہانے ہیں۔ گئو مافیہ اور دوسرے جرائم کو ان قوانین کے ذریعہ ‘لیٹرل انٹری’ مل گئی ہے۔

بی بی سی کی دستاویزی فلم پر اویسی نے کیا کہا؟

اتنا ہی نہیں اسداالدین اویسی نے پی ایم مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کے تنازع کو لے کر بھی مرکز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی 2002 کے قتل عام کی فلم پر پابندی لگ جاتی ہے، لیکن لیٹرل والے اپنے کارناموں کو یوٹیوب اور فیس بک پر ڈال دیتے ہیں ،کیونکہ وہ بی جے پی کی روح ہیں۔۔ گزشتہ دنوں راجستھان کے ضلع بھرت پور کے پہاڑی قصبے گھاٹمیکا گاؤں کے دو نوجوانوں کو اغوا کر کے جلانے کا معاملہ (جنید ناصر قتل کیس) منظر عام پر آیا تھا۔

بھیوانی میں 16 فروری کو بولیروںمیں ملی تھیں دو جلی لاشیں

آپ کو بتادیں کے 16 فروری کو ہریانہ کے بھیوانی میں ایک جلی ہوئی بولیرو میں دو جلی ہوئی لاشیں برامد ہوئی تھیں۔ اطلاع ملتے ہیں پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔دونوں مرنے والے نوجوان راجستھان کے بھرت پور کے رہنے والے تھے۔فوت ہونے والے دونوں نوجوانوں کے گھروالوں نے 15 فروری کو ناصر اور جنید کے اغوا ہونے کی شکایت پولیس میں درج کرائی تھی۔اس کے ساتھ ہی بھیوانی اور بھرت پور پولیس بھی تفتیش میں لگ گئی ۔

متوفی کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ دونوں کو بجرنگ دل کے کارکنوں نے بھرت پور سے اغوا کیا تھا اور زندہ جلا دیا تھا۔ دونوں کی لاشیں بھرت پور سے تقریباً 200 کلومیٹر دور بھیوانی کے لوہارو میں ملی ہیں۔

مقتول کے کزن خالد نے گوپال گڑھ پولیس اسٹیشن میں شکایت دی تھی کہ اس کے دو کزن جنید اور ناصر ہریانہ کے فیروز پور میں کسی کام سے نکلے تھے۔ نامعلوم شخص نے اسے بتایا کہ بولیرو کار میں سوار کچھ لوگ لڑتے جھگڑتے دو لوگوں کو جنگل کی طرف لے گئے۔

جب وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ گوپال گڑھ کے پیروکا جنگل میں پہنچا تو اسے وہاں کار کے ٹوٹے ہوئے شیشے کے ٹکڑے ملے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہریانہ کے رہنے والے انیل، سری کانت، رنکو سینی، لوکیش سنگلا، مونو بولیرو کار میں سوار دو لوگوں سے لڑ رہے تھے۔ وہ اسے اسی گاڑی میں لے گئے۔

راجستھان کے 40 پولیس اہلکاروں پر مقدمہ

بھیوانی واقعے کے بعد ہریانہ کی نوح پولیس نے بچے کی موت کے معاملے میں راجستھان کے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ آئی پی سی کی دفعہ 312، 148، 149، 323، 353، 354 اور 452 کے تحت نگینہ پولیس اسٹیشن میں تقریباً 40 نامعلوم پولیس والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایک ملزم شری کانت کی ماں دلاری دیوی نے راجستھان پولیس پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس نے کہا تھا کہ ان کے دو بیٹوں کو راجستھان پولیس نے اغوا کر لیا تھا اور ان کی بہو کو مارا پیٹا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کا بچہ مر گیا۔ ڈیلیوری کے بعد مردہ بچہ پیدا ہوا۔ خواتین کمیشن نے ہریانہ حکومت سے اس معاملے میں مقدمہ درج کرنے کو بھی کہا تھا۔شریکانت پنڈت مونو مانیسر کی سربراہی والے گو رکشا گروپ کے رکن ہیں۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

2 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

2 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

3 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

3 hours ago