سیاست

The Supreme Court Rejected the Petition: سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کے منظور کردہ تین نئے قوانین کو چیلنج کرنے والی درخواست کر دی مسترد

سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیے گئے تین نئے قوانین کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد کر دی ہے۔ یہ عرضی سپریم کورٹ کے وکیل وشال تیواری کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ ہم آپ پر جرمانہ نہیں لگا رہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے، جس کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے واپس لینے کی اجازت دے دی۔

  درخواست میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ سے پاس کردہ انڈین جسٹس کوڈ، سول ڈیفنس کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیٹی بنا کر جانچ کی جائے۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس پنکج متل کی وکیشن   بنچ نے درخواست کو مسترد کر دیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر روک کی  مانگ  کی گئی ہے۔ الزام لگایا گیا تھا کہ ان قوانین پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں ہوئی اور چونکہ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا تھا، اس  کے باوجود ان قوانین کو پارلیمنٹ نے منظور کر لیا تھا۔
نئے فوجداری قوانین زیادہ سخت ہیں

درخواست میں الزام لگایا گیا کہ نئے فوجداری قوانین زیادہ سخت ہیں اور اس سے ملک میں پولیس راج قائم ہوگا۔ یہ قوانین ملک کے عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ یہ قانون انگریزی قوانین سے زیادہ سخت ہے۔ پرانے قوانین میں کسی شخص کو 15 دن تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کی قوانین ہیں لیکن نئے قوانین میں یہ حد بڑھا کر 90 دن کر دی گئی ہے۔
دروپدی مرمو نے 25 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے تین نئے فوجداری…

  قابل ذکر ہے کہ صدر دروپدی مرمو نے 25 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے تین نئے فوجداری انصاف بلوں کو منظوری دے دی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ قوانین اس تاریخ سے نافذ ہوں گے ۔جب مرکزی حکومت سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور اس ضابطہ کی مختلف دفعات کے لیے مختلف تاریخیں طے کی جا سکتی ہیں۔

پارلیمنٹ میں تین بلوں پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ان بلوں کا زور پچھلے قوانین کی طرح سزا دینے پر نہیں ہے۔بلکہ انصاف فراہم کرنے پر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان قوانین کا مقصد مختلف جرائم اور ان کی سزاؤں کی وضاحت کرکے ملک میں فوجداری انصاف کے نظام میں بنیادی تبدیلی لانا ہے۔ یہ دہشت گردی کی واضح تعریف فراہم کرتے ہیں، غداری کو بطور جرم ختم کرتے ہیں اور ریاست کے خلاف جرائم کے عنوان سے ایک نیا سیکشن شامل کرتے ہیں۔ یہ بل پہلی بار اگست میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں پیش کیے گئے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

2 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

2 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

3 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

3 hours ago