سیاست

Gyanvapi Vyas Tehkhana Hindu Puja: گیان واپی میں ویاس تہہ خانے کی مرمت کے لیے دائر عرضی پر سماعت اس تاریخ کو ہوگی

  مہادیو کے شہر کاشی میں گیان واپی کے موجودہ ڈھانچے پر ہندو اور مسلم پیروکاروں کے اپنے اپنے دعوے ہیں۔ چند ماہ قبل عدالت نے ہندو فریق کو گیانواپی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق دیا تھا۔ اس تہہ خانے کو “ویاس جی کا تہہ خانہ” کہا جاتا ہے، جہاں ہندو صدیوں سے پوجا کر رہے تھے۔ یوپی کی ملائم حکومت نے 1993 میں ہندوؤں سے یہ حق چھین لیا تھا۔ اب ہندو فریق نے اس ’’ویاس تہخانہ‘‘ سے متعلق ایک اور عرضی دائر کی ہے۔

ہندو فریق کی درخواست میں ویاس تہخانہ کی کمزور چھت کا حوالہ دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسلمان نمازی اس چھت کو گرانے کی نیت سے چھلانگ لگاتے ہیں۔ ان تمام سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے ورنہ چھت خراب ہونے کی صورت میں گراؤنڈ فلور پر پوجا اور درشن کرنے والے لوگوں کی جان و مال کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

دوسرا فریق ’’ویاس تہخانہ‘‘ میں عبادت کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے

ہندو فریق کی جانب سے عدالت میں اپیل کی گئی ہے کہ ’’ گیان واپی کے موجودہ ڈھانچے کے تحت گراؤنڈ فلور کے ریسیور کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعے تہہ خانے کی مرمت کا حکم دیا جائے اور مسجد کے اطراف کے لوگوں کو چھت پر جانے کی ممانعت ہے۔” اس سلسلے میں ما شرینگر گوری بمقابلہ یونین آف انڈیا وغیرہ کیس کے مدعی سندر پور کے رہنے والے رام پرساد سنگھ نے درخواست دائر کی تھی۔ رام پرساد کے وکلاء سدھیر ترپاٹھی، سبھاش نندن چترویدی، دیپک سنگھ کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ عدالت کے حکم پر ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا ہو رہی ہے، لیکن تہہ خانے کی چھت خستہ اور کمزور ہے۔ اور انجمن انتجامیہ مسجد (مسجد دونوں اطراف کے لوگ چھت پر جمع ہونے اور اسے گرا کر عبادت میں رکاوٹ ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ایسے میں ان لوگوں کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کی جائیں۔

پلاسٹر اور کنکریٹ چھت سے گر رہے تھے، پتھر بھی ٹوٹ کر گر چکے تھے

اس معاملے کی سماعت آج یعنی منگل کو ہونی تھی، لیکن اب اس معاملے پر عدالت میں اگلی سماعت 11 اپریل کو ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ تہہ خانے کی خستہ حال چھت اور اس کے اوپر مسلم سائیڈ سے لوگوں کے جمع ہونے کی وجہ سے پتھر اور کنکریٹ گر رہے ہیں۔ چھت. حال ہی میں عبادت گاہ میں مورتی کے قریب بھی پتھر کا ایک ٹکڑا گرا تھا، جس کی وجہ سے ’’ویاس تہخانہ‘‘ کے پجاری کو شدید چوٹ پہنچ سکتی تھی۔

بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago