سیاست

Mark Carney Is Sworn in as Canada’s New Prime Minister: مارک کورنی نے کہا کہ اب وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے اسی صورت میں ملیں گے، جب وہ کینیڈا کی خودمختاری کا احترام کریں گے

مارک کارنی نے جمعہ کو کینیڈا کے 24ویں وزیر اعظم کے طور پر باضابطہ طور پر حلف اٹھایا۔ جسٹن ٹروڈو پچھلے 10 سالوں سے وزیر اعظم تھے۔  مارک کارنی کی حلف برداری کی تقریب گورنر جنرل میری سائمن نے اوٹاوا کے رائیڈو ہال میں منعقد کی جہاں ان کی کابینہ کے ارکان نے بھی حلف لیا۔ مارک کارنی ایک سابق مرکزی بینکر ہیں ،جنہوں نے بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ دونوں کی قیادت کی ہے۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں اور بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان اختلافات سامنے آئے ہیں۔ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کینیڈا کبھی بھی کسی بھی شکل میں امریکہ کا حصہ نہیں بنے گا۔

مارک کارنی  اس سے قبل بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کے گورنر جیسے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ کینیڈین پارلیمنٹ کے رکن نہیں ہیں اور نہ ہی وہ اس سے پہلے سیاست میں آئے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں وزیر اعظم کی دوڑ میں کینیڈا کے سرکردہ رہنماؤں کو شکست دی۔

آپ ٹرمپ سے کب ملیں گے؟

مارک کارنی کی حلف برداری کی تقریب دارالحکومت اوٹاوا کے رائیڈو ہال میں ہوئی۔ اس کے بعد وہ ہال سے باہر آئے اور لوگوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کینیڈا کے ساتھ دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ‘کینیڈا بنیادی طور پر ایک الگ ملک ہے۔’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا امریکہ سے عزت کی توقع رکھتا ہے۔مارک کورنی نے کہا کہ اب وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے اسی صورت میں ملیں گے جب وہ کینیڈا کی خودمختاری کا احترام کریں گے۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ان کی حکومت ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے طریقے تلاش کر سکتی ہے۔

مارک کارنی نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ تبصروں کا بھی جواب دیا۔ مارکو روبیو نے جمعہ کی صبح کہا کہ اگر کینیڈا امریکہ کی 51 ویں ریاست بنتا ہے تو وہ معاشی طور پر مضبوط ہو جائے گا۔ اس پر  مارک کارنی نے کہا، ‘اس طرح کے بیانات پاگل پن ہیں۔ ہم صرف اتنا ہی کہہ سکتے ہیں۔’

کینیڈا اور امریکہ کے درمیان اختلافات

ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار امریکی صدر بننے کے بعد سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان اختلافات اپنے عروج پر ہیں۔ صدر ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ ٹیرف کی جنگ شروع کر دی ہے اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ کئی بار کینیڈا کو امریکہ کا حصہ بننے کی پیشکش کر چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

UP Politics: ایس پی لیڈران کے بیان سے یوپی کانگریس صدر اجے رائے کا کنارہ، کہا- مہنگائی اور بے روزگاری پر ہو بات

اجے رائے نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور انہیں…

7 hours ago

Akshay Kumar on Salman Khan: ’ٹائیگرزندہ ہے اور ہمیشہ رہے گا‘، اکشے کمار نے سلمان خان کے لئے کیوں کہی یہ بڑی بات؟

بالی ووڈ اداکاراکشے کماران دنوں اپنی فلم کیسری چیپٹر-2 کے پرموشن میں مصروف ہیں۔ اسی…

8 hours ago