Aditya L1 Solar Mission: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کا پہلا شمسی مشن آدتیہ L1 اپنی منزل پر پہنچ گیا ہے۔ آج 6 جنوری کو شام 4 بجے کے قریب اسے اپنے مدار میں رکھا جائے گا۔ تقریباً تین ماہ کے سفر کے بعد، آدتیہ ایل 1 کے مدار میں داخلے کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اس کا آخری پڑاؤ بہت پیچیدہ ہے۔
اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے پیر کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا تھا، “آدتیہ-ایل 1 6 جنوری کو شام 4 بجے اپنے ایل 1 پوائنٹ پر پہنچنے والا ہے اور ہم اسے وہاں رکھنے کے لیے آخری جدوجہد کرنے جا رہے ہیں۔” اپنے آخری پڑاؤ پر پہنچنے کے بعد خلائی جہاز سورج کو بغیر کسی گرہن کے دیکھ سکے گا۔
ستمبر 2023 میں شروع کیا گیا تھا
اسرو نے مشن مون کی کامیابی کے تقریباً 10 دن بعد آدتیہ ایل 1 لانچ کیا۔ یہ مشن اس لیے بھی اہم ہے کہ صرف چند ممالک ہی سورج کے بہت قریب مشن بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس کے Lagrangian پوائنٹ تک پہنچنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہاں زمین اور سورج کی کشش ثقل ایک دوسرے کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔
اسرو کے سربراہ نے کہا تھا، “جب یہ L1 پوائنٹ پر پہنچ جائے گا، تو ہمیں ایک بار پھر انجن کو دوبارہ شروع کرنا پڑے گا تاکہ یہ آگے نہ بڑھے۔” یہ اس مقام تک جائے گا اور ایک بار جب یہ اس تک پہنچ جائے گا، یہ اس کے گرد گھومے گا اور L1 پر رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیک آف کے فوراً بعد ٹوٹ کر ہوا میں اڑ گیا بوئنگ طیارے کا دروازہ، کرائی گئی ہنگامی لینڈنگ
اس مشن کا مقصد سورج کے کورونا کا مشاہدہ کرنا اور پہلے سورج ارتھ لگرینجین پوائنٹ (L1) کے گرد ہالو آربٹ سے اس کی شدید گرمی کو سمجھنا ہے، جو زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اسرو چیف نے کہا تھا کہ جب آدتیہ L-1 اپنی منزل پر پہنچ جائے گا تو اس سے اگلے 5 سال تک سورج پر ہونے والے مختلف واقعات کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…