برطانوی پارلیمنٹ نے جمعرات کو کسانوں کے دہلی چلو مارچ کے درمیان کھنوری باڈر( Khanauri border) پر شبھکرن سنگھ کی موت پر تشویش کا اظہار کیا۔ برطانیہ کے سکھ رکن پارلیمنٹ تنمن جیت سنگھ ڈھیسی (Tanmanjeet Singh Dhesi)نے کہا کہ کسانوں کی ’آزادی اظہار‘ کا تحفظ ہونا چاہیے۔
کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا، ” شبھکرن سنگھ کی موت کے بعد پنجاب حکومت سے بات چیت ہو رہی تھی۔ ہمارے تمام مطالبات مان لیے گئے کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔پنجاب حکومت شبھکرن سنگھ کو ‘شہید’ کا درجہ دے۔معاوضے کے لیے ان کے اہل خانہ سے بات کی جائے اور ایک بورڈ تشکیل دیا جائے۔ اس کے پوسٹ مارٹم کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی اور اس کی ویڈیو گرافی کی جائے گی۔ اب 14 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے لیکن پنجاب حکومت کوئی جواب نہیں دے رہی ہے۔ چنانچہ شبھکرن سنگھ کی لاش اسپتال میں پڑی ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت ہمارے شہداء کی شہادت کی توہین کر رہی ہے، یہ قابل مذمت ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ جائے وقوعہ کی چھان بین کرنی پڑے گی – چاہے وہ پنجاب میں ہو یا ہریانہ میں۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم ابھی شبھکرن سنگھ کی آخری رسومات ادا کر پائیں گے۔ پنجاب حکومت سے ابھی تک مذاکرات ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے ۔
بھارت ایکسپریس
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…