راہل گاندھی کے ایوان میں ہندوؤں کو پرتشدد کہنے کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے۔ اس کی مخالفت میں مذہبی شہر کاشی میں راہل گاندھی کا پتلا جلا کر احتجاج درج کرایا گیا ہے اور ان کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔راہل کے بیان کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کاشی میں نریندر مودی ویچار منچ کی طرف سے راہل گاندھی کا پتلا جلایا گیا اور ان سے معافی مانگنے کو کہا گیا۔ اس دوران یہ بھی کہا گیا کہ اگر راہل گاندھی دوبارہ ایسی غلطی کرتے ہیں تو انہیں ایوان سے نکال دیا جائے۔ اس دوران ’راہل گاندھی ہوش میں آؤ، راہول گاندھی مردہ باد‘ جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔
مسلمان یہاں محفوظ ہیں
راہل گاندھی کے بیان پر حملہ کرتے ہوئے مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا، “بیان دینا یا کسی پر الزام لگانا بہت آسان ہے۔ اقلیتیں یا مسلمان یہاں محفوظ ہیں۔ مسلمانوں کو عدم تحفظ کا ذمہ دار ٹھہرانا زیادتی ہوگی۔ اسی طرح ہندوستان کے اکثریتی طبقے پر دہشت گردی کا الزام لگانا یا کسی کمیونٹی کو دہشت گرد کہہ کر الزام لگانا سراسر غلط اور مبہم ہے۔ ’’کسی کمیونٹی پر دہشت گردی کا الزام نہیں لگایا جا سکتا‘‘۔
دہشت گردی ایک بیماری ہے
مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ “دہشت گردی ایک بیماری ہے، جس کا علاج ممکن ہے لیکن ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں پر دہشت گردی کا ٹیگ لگانا سراسر غلط ہے۔ اشتعال انگیز باتیں کہنے والے صرف سیاست کر رہے ہیں۔ “انہیں معاشرے اور ملک کے مفادات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔”
راہل گاندھی نے ہندوؤں کی توہین کی
راہل گاندھی کے بیان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر سید شاہنواز حسین نے کہا کہ راہل گاندھی نے اپنے بیان سے ہندوؤں کی توہین کی ہے اور قائد حزب اختلاف کے عہدے کے وقار کو کم کیا ہے۔ انہیں معافی مانگنی چاہیے۔ انہیں اس کا خیال رکھنا چاہئے لیکن پہلے کی طرح انہوں نے پارلیمنٹ میں غیر ذمہ دارانہ حرکت کر کے اپنے عہدے کے وقار کو پست کیا۔ اب راہل گاندھی کو بہت سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے، تاکہ نہ ان کی عزت کو ٹھیس پہنچے اور نہ ہی دوسروں کو، لیکن ایسا لگتا ہے کہ راہل گاندھی بدلنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی نے کہا آپ ہندو ہو ہی نہیں، ، پی ایم سمیت 5 لیڈروں نے دیا سخت جواب
جانئے راہل گاندھی نے کیا کہا؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ پیر کو لوک سبھا کی کارروائی کے دوران راہل گاندھی نے ایوان میں بولتے ہوئے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آپ ہندو نہیں ہیں، آپ تشدد پسند ہیں‘‘۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر راہل گاندھی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ‘جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ تشدد کی بات کرتے ہیں… تب سے سبھی سینئر لیڈر اور ہندو ہیں۔’ آر ایس ایس سمیت ملک کی تنظیمیں مسلسل تنقید کر رہی ہیں اور معافی مانگ رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…