مانسون ملک کے بیشتر علاقوں میں پہنچ چکا ہے اور موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ اتر پردیش سے لے کر اتراکھنڈ، ہریانہ، دہلی اور راجستھان سے لے کر مشرق میں بہار تک اور شمال مشرقی ریاستوں بشمول بنگال اور آسام تک موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ یہ بارش جہاں ایک طرف راحت بن گئی ہے وہیں دوسری طرف تباہی بھی بن گئی ہے۔ فی الحال محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے کہ 4 سے 5 دن تک پورے ملک میں ایسی ہی صورتحال رہے گی۔
منگل کو محکمہ موسمیات نے آسام اور اتراکھنڈ میں شدید بارش کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور ہماچل، ہریانہ، یوپی اور دہلی سمیت 14 ریاستوں کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بارش کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کھیتوں میں نہ جائیں۔ آسمانی بجلی گرنے سے حادثہ پیش آنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اتراکھنڈ، ہریانہ، گجرات، تمل ناڈو، مغربی بنگال، سکم، تریپورہ، میگھالیہ میں موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ اتر پردیش، چھتیس گڑھ، کونکن اور گوا، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، بہار، کیرالہ اور کرناٹک میں کئی مقامات پر موسلادھار بارش ہوئی ہے، جب کہ راجستھان میں پیر کی صبح 8:30 بجے سے پہلے 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش ہوئی۔ بانسواڑہ میں گھٹول میں 76 ملی میٹر اور جالور کے رانی واڑا میں 71 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
جولائی میں شدید بارشیں ہوں گی
آئی ایم ڈی کے سربراہ Mrutyunjay Mohapatra نے شمال مشرقی ہندوستان میں معمول سے کم بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ڈیجیٹل طور پر منعقد ایک پریس کانفرنس میں، انہوں نے کہا کہ جولائی میں ملک بھر میں اوسط بارش معمول سے زیادہ ہونے کا امکان ہے، جو 28.04 سینٹی میٹر کی طویل مدتی اوسط ( ایل پی اے) سے 106 فیصد زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی ہندوستان کے بہت سے حصوں اور شمال مغربی، مشرقی اور جنوب مشرقی جزیرہ نما ہندوستان کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر، ملک کے بیشتر حصوں میں معمول سے زیادہ بارش ہونے کا امکان ہے۔
ان ریاستوں میں سیلاب آسکتا ہے
آئی ایم ڈی کے سربراہ نے کہا، خاص طور پر اگر ہم ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور جموں و کشمیر جیسی ریاستوں اور مغربی ہمالیہ کے دامن کو دیکھیں تو ہم معمول سے زیادہ بارش کی توقع کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معمول سے زیادہ بارش کی پیشن گوئی یقینی طور پر کچھ علاقوں میں بہت زیادہ بارش کے امکان کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں بادل پھٹتے ہیں، شدید بارشیں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب جیسے تباہ کن اثرات کا سبب بن سکتی ہیں۔ کئی دریا بھی یہاں سے نکلتے ہیں۔ وسطی ہندوستان میں بھی گوداوری، مہانادی اور دیگر دریائی وادیوں میں معمول سے زیادہ بارش متوقع ہے۔ اس لیے وہاں سیلاب کا زیادہ امکان ہے۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…