جونپور: ایس پی ایم ایل سی لال بہادر یادو کی قیادت میں سماج وادی پارٹی کا ایک وفد سلطان پور ڈکیتی کیس کے ملزم منگیش یادو کے پولیس مقابلے میں مارے جانے کے بعد اس کے گھر پہنچا۔ اس دوران لال بہاری یادو نے منگیش یادو کے اہل خانہ کو تسلی دی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے انکاؤنٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یوپی میں ایک خاص ذات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس میں یادو، مسلمان اور پسماندہ لوگ شامل ہیں۔ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ میں یوگی حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یادو اور مسلمان اس ریاست سے باہر کے ہیں۔ میں جونپور کے ایس پی سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ضلع کے مجرموں کی فہرست جاری کریں۔ منگیش کسی بھی گھناؤنے جرم میں ملوث نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے گینگسٹر اور غنڈہ ایکٹ کے تحت جو کارروائی کی ہے وہ ناجائز ہے۔ ایف آئی آر میں کہیں بھی یہ درج نہیں ہے کہ منگیش کسی گھناؤنے جرم میں ملوث ہے، جس کی بنیاد پر انکاؤنٹر کیا جائے۔ منگیش کو اس کے کنپٹی پر گولی ماری گئی ہے۔ ہماری پارٹی لواحقین کو انصاف دلانے کے لیے ہر قدم اٹھائے گی۔
دراصل یوپی کے سلطان پور میں ڈکیتی کے ملزم منگیش یادو کو پولیس نے انکاؤنٹر میں مار دیا تھا۔ اس واقعہ پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے اس واقعہ کو لے کر یوپی پولیس اور حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔
وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’ایسا لگتا ہے کہ حکمران جماعت کے سلطان پور ڈکیتی میں ملوث افراد سے گہرے تعلق تھے، یہی وجہ ہے کہ فرضی انکاؤنٹر سے قبل ’کلیدی ملزم‘ سے رابطہ کرکے اسے سرینڈر کرا دیا گیا اور باقی ملزمان کے ٹانگوں پر صرف دکھاوٹی گولی ماری گئی اور ’ذات‘ دیکھ کر ایک کی جان لے لی گئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 28 اگست کو یوپی کے سلطان پور میں پانچ بدمعاش دن دیہاڑے ایک دکان میں گھس گئے اور گن پوائنٹ پر کروڑوں کے زیورات اور نقدی لوٹ لی۔ منگل کے روز اس واقعہ کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس میں 15 شرپسندوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انکاؤنٹر میں تین شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا۔
جمعرات کی صبح ڈپٹی ایس پی ایس ٹی ایف دھرمیش شاہی کی ٹیم نے ہنومان گنج (ملک کوتوالی سلطان پور) میں ہائی وے کے کنارے ایک انکاؤنٹر میں ملزم منگیش کو ڈھیر کر دیا۔ اس وقت 10 مجرم مفرور ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ کی مشہور تفسیر تفہیم القرآن کے ہندی ترجمہ کے…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن…
سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ بنائے جانے کے تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت…
سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے…
منموہن سنگھ کوہندوستان میں معاشی اصلاحات کا علمبردارسمجھا جاتا ہے۔ 1991 میں وزیر خزانہ کے…
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر قومی سوگ کی وجہ سے ہفتہ…