قومی

Will resign from CM’s post in two days: کجریوال کا استعفیٰ،کہا دو دن بعد وزیراعلیٰ کے عہدے سے دے دوں گا استعفیٰ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے آج  عام آدمی پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جیل بھیجنے کا مقصد عآپ پارٹی کو توڑنا تھا۔ یہ لوگ اپوزیشن کے ایک وزیر اعلیٰ کو نہیں چھوڑتے۔ سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا کہ حکومت جیل کے اندر سے کیوں نہیں چل سکتی؟ میں تمام غیر بی جے پی وزرائے اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر آپ کے خلاف فرضی مقدمہ درج ہوتا ہے تو وہ کبھی بھی استعفیٰ نہ دیں۔ ہمارا آئین ہمارے لیے اہم ہے۔ ہماری جمہوریت ضروری ہے۔

سی ایم کجریوال نے کہا کہ دہلی میں سرکاری اسکولوں کی حالت خراب ہے۔ ان اسکولوں میں 16 لاکھ بچے پروان چڑھتے تھے۔ پہلے غریبوں کے بچوں کا مستقبل خراب تھا۔ ہم نے ان بچوں کے لیے اچھے اسکول بنائے تاکہ ان کا مستقبل اچھا ہو سکے۔ آج کسی غریب کے گھر میں کوئی بیمار پڑ جائے تو پرائیویٹ ہسپتال معمولی سی بیماری کے لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں۔ ہم نے غریبوں کے لیے محلہ کلینک کھولے اور ہسپتالوں کو بہتر کیا تاکہ غریبوں کو بہتر علاج مل سکے۔ ہم یہ کرنے کے قابل کیسے تھے، ہم یہ کرنے کے قابل تھے کیونکہ ہم ایماندار ہیں۔

تب تک سی ایم نہیں بنوں گا جب تک عوام کا فیصلہ نہ ہو

دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال ایکسائز پالیسی ‘کرپشن’ کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے دو دن بعد اتوار کو عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹر پہنچے۔ پارٹی لیڈروں اور کارکنوں سے ملاقات کے بعد سی ایم کیجریوال نے کارکنوں سے خطاب کیا۔ اس دوران سی ایم کیجریوال نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں دو دن بعد سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے دو دن بعد استعفیٰ دینے جا رہا ہوں، میں وزیراعلیٰ کی کرسی پر نہیں بیٹھوں گا۔ میں اس وقت تک  اس کرسی پر نہیں بیٹھوں گا جب تک عوام یہ فیصلہ نہیں کر دیتی کہ کجریوال ایماندار ہے یا نہیں۔

امانت اللہ اور ستیندر جین جلد آئیں گے جیل سے باہر

اس دوران اروند کجریوال نے کہا، ‘ستیندر جین، امانت اللہ خان بھی جلد سامنے آئیں گے۔ دہلی کے لوگوں نے ہمارے لیے دعا کی، میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں… میں نے جیل میں بہت سی کتابیں پڑھیں – رامائن، گیتا… میں بھگت سنگھ کی جیل ڈائری اپنے ساتھ لایا ہوں۔ بھگت سنگھ کی ڈائری بھی پڑھیں۔ اس سے پہلے سی ایم کیجریوال نے کہا، ‘ان کی چھوٹی پارٹی نے ملک کی سیاست بدل دی۔ جیل میں سوچنے کا وقت ملا۔ میں نے جیل سے صرف ایک خط لکھا تھا، وہ بھی ایل جی صاحب کو، 15 اگست تھا،میں نے کہا کہ آتشی جی کو جھنڈا لہرانے کی اجازت ہے۔ وہ خط مجھے واپس کر دیا گیا اور مجھے تنبیہ کی گئی کہ اگر میں نے دوسری بار خط لکھا تو آپ کو گھر والوں سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

6 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

8 hours ago