Heat Wave in this season: اس سال بھارت میں شدید گرمی اور گرمی کی لہر کا امکان ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان میں اس سال اپریل سے جون تک شدید گرمی پڑنے والی ہے۔ خاص طور پر وسطی ہندوستان میں مئی جون میں زیادہ سے زیادہ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔ ایل نینو اور لا نینا نامی دو موسمی مظاہر زمین کے درجہ حرارت کو متاثر کرتے ہیں۔ پچھلے 60 سالوں (1961-2021) کے اعداد و شمار کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں ایل نینو سالوں میں لا نینا سالوں کی نسبت زیادہ گرمی کی لہریں آتی ہیں۔
گلوبل وارمنگ کی وجہ سے، 1961 اور 2021 کے درمیان ہندوستان میں گرمی کی لہر کے دنوں کی تعداد میں تقریباً 2.5 دن کا اضافہ ہوا ہے۔ مطالعہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وسطی اور شمال مغربی ہندوستان میں گرمی کی لہر تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ آنے والے وقتوں میں یہاں ہر سال دو مرتبہ گرمی کی لہر آنے کا امکان ہے، مجموعی طور پر گرمی کی لہر سال میں 12 سے 18 دن تک رہ سکتی ہے۔
سال 2022 میں بھارت میں مارچ سے مئی کے درمیان 280 دن گرمی کی لہر رہی جو کہ گزشتہ 12 سالوں میں سب سے زیادہ تھی۔ سال 2022 میں پانچ ریاستوں جیسے راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، گجرات اور ہریانہ میں کل 54 فیصد گرمی کی لہر آئی۔ تحقیق کے مطابق اب تک جنوبی ہندوستان میں گرمی کی لہر بہت کم رہی ہے لیکن آنے والے برسوں میں وہاں بھی غیر معمولی حد تک گرمی پڑنے کا امکان ہے۔
آنے والے ڈھائی مہینوں (اپریل سے جون) میں ہندوستان میں بہت گرم رہنے کی توقع ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، جس میں تقریباً 96 کروڑ ملک کے لوگ اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ یہ انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے اور یکم جون تک جاری رہیں گے۔ انتخابی نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے موسم گرما میں ووٹنگ کے شفاف انعقاد کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ اس میں ووٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ساتھ پانی کی بوتلیں لائیں اور خود کو براہ راست سورج کی روشنی سے بچائیں۔
یہ بھی پڑھیں- Solar Eclipse 2024: سال کا پہلا سورج گرہن آج، کب اور کہاں دیکھا جائے گا، جانئےگھر بیٹھے کیسے دیکھیں نظارہ
محکمہ موسمیات نے کہا کہ اس سال گرمی کی لہر زیادہ تر راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات، اتر پردیش، چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور اڈیشہ میں دیکھی جائے گی۔ مشرقی، شمال مشرقی ہندوستان اور شمال مغرب کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر بیشتر حصوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہ سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ گرمی سے متعلق بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ زرعی پیداوار کم ہو سکتی ہے، پانی کی قلت ہو سکتی ہے، بجلی زیادہ درکار ہو سکتی ہے اور ہوا کا معیار بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…