قومی

Bhagwant Mann on Punjab Governor: سی ایم مان نے بنواری لال پروہت کو بنایا تنقید کا نشانہ، کہا- گورنر نہیں جانتے کہ اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانا قانونی تھا یا غیر قانونی

چنڈی گڑھ: وزیر اعلی بھگونت مان نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ “بے حد بدقسمتی” ہے کہ پنجاب کے گورنر بنواری لال پروہت نہیں جانتے کہ جون میں بلایا گیا اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس قانونی طور پر درست تھا یا نہیں۔ پروہت نے 17 جولائی کو چیف منسٹر کو خط لکھ کر کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ خصوصی اجلاس بلانا “قانون اور طریقہ کار کی خلاف ورزی” ہے۔ مان نے یہاں صحافیوں کو بتایا کہ پچھلی امریندر سنگھ حکومت کے دور میں اسمبلی کا اجلاس گورنر کی اجازت کے بغیر دو بار بلایا گیا تھا کیونکہ اجلاس کو ملتوی نہیں کیا گیا تھا۔

آئینی ماہرین سے مشاورت کے بعد بلایا گیا تھا اجلاس

مان نے کہا کہ ’’یہ بے حد بدقسمتی کی بات ہے کہ پنجاب کے گورنر کو نہیں معلوم کہ اجلاس قانونی تھا یا غیر قانونی‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس آئینی ماہرین سے مشاورت کے بعد بلایا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ پروہت کے خط پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں گورنر نے کہا تھا کہ اسمبلی اجلاس بلانا شاید قانون اور طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ، اشارہ دیا تھا کہ وہ ایوان کے اجلاس کے دوران منظور شدہ بلوں پر جلد دستخط نہیں کر سکتے ہیں۔ پروہت نے بلوں کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ وہ ان پر اٹارنی جنرل سے مشورہ لینے یا انہیں صدر کے پاس بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔

بل پر دستخط کرنے میں تاخیر کا الزام

پروہت کا ردعمل اس وقت آیا جب مان نے گورنر سے سکھ گرودوارہ (ترمیمی) بل 2023 پر دستخط کرنے کی اپیل کی۔ اس بل کا مقصد امرتسر کے گولڈن ٹیمپل سے ‘گربانی’ کی ‘فری ٹو ایئر’ نشریات کو یقینی بنانا ہے۔ یہ ان چار بلوں میں سے ایک ہے جو 19-20 جون کو بلائے گئے اجلاس میں منظور کیے گئے تھے۔ مان نے گورنر پر سکھ گرودوارہ (ترمیمی) بل 2023 پر دستخط کرنے میں تاخیر کا الزام بھی لگایا۔

‘گربانی’ کے ٹیلی کاسٹ پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، مان نے ایک بار پھر شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کے اس فیصلے پر پھر سے سوال اٹھایا کہ سکھ بھجنوں کی نشریات کے لیے اس کا معاہدہ 23 جولائی کو ختم ہونے کے بعد اس نے صرف ایک ٹیلی ویژن چینل کو نشریات جاری رکھنے کو ہا ہے۔ مان نے سوال کیا، “ایس جی پی سی صرف ایک چینل کے لیے درخواست کیوں کر رہی ہے؟ یہ ایک پرائیویٹ چینل ہے، وہ دوسرے ٹی وی چینلز (گربانی کے ٹیلی کاسٹ کے لیے) کیوں درخواست نہیں کر رہا ہے؟”

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago