قومی

Shiv Sena Rift: الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشتعل ہوئے ادھو ٹھاکرے، کہا- جمہوریت ختم، سپریم کورٹ جائیں گے

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو اصلی شیو سینا کے طور پر منظوری دے دی اور اسے تیر کمار انتخابی نشان بھی الاٹ کرنے کا حکم دیا۔ الیکشن کمیشن کے اس حکم پر مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اور بالا صاحب ٹھاکرے کے صاحبزادے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اس فیصلے کو جمہوریت کے لئے خطرناک قرار دیا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس فیصلے کو امید کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو اعلان کردینا چاہئے کہ جمہوریت ختم ہوگیا ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا، کیا بولوں کیا نہیں، ایسا جشن مک کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ جمہوریت کے لئے خطرناک ہے۔ ٹھاکرے اب لال قلعہ سے وزیراعظم کو اعلان کردینا چاہئے کہ جمہوریت ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ امید کے خلاف تھا۔ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ جب تک سپریم کورٹ میں فیصلہ آ نہیں جاتا تب تک الیکن کمیشن فیصلہ نہ دے، لیکن نہیں مانا گیا۔ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ کانگریس نے بھی ملک میں حکومت گرائی تھی، اس لئے تو آپ کو لایا تھا اب آپ بھی یہی کر رہے ہیں۔ اندرا گاندھی میں ایمرجنسی لگانے کی ہمت تھی، آپ میں ہمت نہیں ہے۔ ہم فیصلے کو چیلنج دیں گے۔ سپریم کورٹ ہماری آخری امید ہے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جیسے سپریم کورٹ کے جج کا الیکشن ہوتا ہے، ویسے ہی انتخاب اب سپریم کورٹ کا بھی ہو۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انہیں پہلے بالا صاحب کو سمجھنا چاہئے۔ انہیں پتہ چل گیا ہے کہ مہاراشٹر میں ’مودی‘ نام کام نہیں کرتا ہے اس لئے انہیں اپنے فائدے کے لئے بالا صاحب کا مکھوٹا اپنے چہرے پرلگانا ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی اب اپنے آپ کو ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے نام سے پرموٹ کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:   Election Commission decision on Shiv Sena: ادھو گروپ کو الیکشن کمیشن سے بڑا جھٹکا، شیو سینا اور انتخابی نشان شندے کے پاس رہے گا

ادھو ٹھاکرے نے کہا- جائیں گے سپریم کورٹ

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا، ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس حکم کو منسوخ کر دے گا اور 16 اراکین اسمبلی کو سپریم کورٹ کے ذریعہ نا اہل قرار دے گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے فیصلہ نہیں دینا چاہئے۔ اگراراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کی بنیاد پر پارٹی کا وجود طے کیا جاتا ہے، تو کوئی بھی سرمایہ دار اراکین اسمبلی اوراراکین پارلیمنٹ خرید سکتا ہے اور وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔

 -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Karnataka Accident: کرناٹک کے اتر کنڑ ضلع میں دردناک سڑک حادثہ، 8 افراد ہلاک، 17 زخمی، کئی کی حالت تشویشناک

پولیس نے بتایا کہ حادثہ سندھنور کے ارگنمارا کیمپ کے قریب پیش آیا۔ زخمیوں کو…

27 minutes ago

India’s annual coffee exports: گزشتہ 4 سالوں میں ہندوستان کی کافی کی سالانہ برآمدات دوگنی ہوکر $1.3 بلین ہوگئی

ہندوستان کی کافی بنیادی طور پر ماحولیاتی لحاظ سے امیر مغربی اور مشرقی گھاٹوں میں…

48 minutes ago

Bokaro Encounter: جھارکھنڈ کے بوکارو میں انکاؤنٹر، سیکورٹی فورسز نے دو نکسلیوں کو کیا ڈھیر، دو پولیس اہلکار ہوئے زخمی

ابتدائی تفتیش میں مارے گئے نکسلیوں کی شناخت ایریا کمانڈر شانتی اور منوج کے طور…

58 minutes ago

Govt disburses ₹1,596 cr in six PLI schemes: حکومت نے رواں مالی سال اپریل سے ستمبر کے دوران چھ پی ایل آئی اسکیموں میں 1,596 کروڑ روپے کئے تقسیم

حکومت نے رواں مالی سال اپریل تا ستمبر کے دوران چھ شعبوں بشمول الیکٹرانکس اور…

59 minutes ago

Delhi Elections 2025: مسلم اکثریتی مٹیا محل میں ’امیدوار‘ اہم، بی جے پی اورکانگریس کیلئے ’عآپ‘ بڑا چیلنج

2015 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں، عام آدمی پارٹی کے عاصم احمد خان نے مٹیا…

1 hour ago