-بھارت ایکسپریس
Who is George Soros: امریکی ارب پتی جارج سوروس نے ہندوستان اوروزیراعظم نریندرمودی سے متعلق بیان دیا ہے، جس پرہنگامہ مچا ہوا ہے۔ سوروس نے اڈانی کے موضوع پر وزیراعظم مودی پرتنقید کی اورکہا کہ گوتم اڈانی کے کاروباری سلطنت میں ہلچل سے پی ایم مودی کی حکومت پرگرفت کمزورکرسکتی ہے۔ وہیں بی جے پی نے سوروس کے اس بیان کو ہندوستانی جمہوریت پر حملے کے طور پر لیتے ہوئے پلٹ وار کیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے بھی اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سوروس جیسے لوگ ہندوستانی الیکشن کے نتائج طے نہیں کرسکتے ہیں۔
جارج سوروس نے میونخ سیکورٹی کانفرنس میں ایک خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعظم مودی کو اڈانی گروپ کے الزامات پر غیرملکی سرمایہ کاروں اور پارلیمنٹ کے سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔ سوروس نے کہا کہ اڈانی گروپ میں اتھل پتھل ملک میں ایک جمہوری احیاء کا دروازہ کھول سکتا ہے۔ امریکہ کی ریسرچ فرم ‘ہنڈن برگ ریسرچ’ کی رپورٹ کے بعد سے اڈانی گروپ کو بھاری بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس رپورٹ میں اکاؤنٹنگ فراڈ اوراسٹاک دھاندلی کا الزام لگایا گیا ہے، لیکن اڈانی گروپ نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے بھارت پربدنیتی پرمبنی، بے بنیاد اور منصوبہ بند حملہ قرار دیا ہے۔
بی جے پی نے سوروس کے بیان پر کیا پلٹ وار
ان کے بیان پرپلٹ وار کرتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ سوروس نہ صرف وزیراعظم مودی بلکہ ہندوستانی جمہوری نظام کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے کہا کہ یہ جنگ ہندوستان کے خلاف شروع کیا جا رہا ہے اور جنگ اورہندوستان کے مفاد کے درمیان مودی کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘سبھی کو ایک آواز میں ان کے تبصرہ کی مذمت کرنی چاہئے’۔
سوروس نے دعویٰ کیا، ‘ہندوستان ایک دلچسپ معاملہ ہے۔ یہ جمہوری ملک ہے، لیکن اس کے لیڈروزیراعظم نریندر مودی جمہوری نہیں ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کھلے اوربند سماج دونوں کے گہرے تعلقات رکھتے ہیں۔ سوروس نے کہا، ‘ہندوستان کواڈ کا رکن ہے، لیکن یہ بھاری چھوٹ پر بہت سارا روسی تیل خریدتا ہے اوراس پر بہت پیسہ بچاتا ہے’۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے الزام لگایا کہ جارج سوروس ہندوستانی جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور کچھ منتخب لوگوں کے ذریعہ یہاں کی حکومت چلوانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہندوستان سمیت مختلف ممالک کے جمہوری نظام میں مداخلت کے لئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا فنڈ بنایا ہے۔ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ جارج سوروس جیسے شخص چاہتے ہیں کہ ایک کمزور ملک ہو، جس میں ایک کمزور حکومت ہو اور جو ان کے احکامات کے مطابق چلے… لیکن یہ ایک نیا ہندوستان ہے۔
کون ہیں جارج سوروس؟
ہنگری-امریکی نژاد کے ارب پتی جارج سوروس اوپن سوسائٹی نیٹ ورک کے صدر ہیں۔ سوروس نے پہلے بھی وزیراعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کئی اسٹیج پر وزیراعظم مودی، سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، روس کے صدر ولادیمیرپتن اور چین کے صدر شی جنپنگ کو تانا شاہی کی طرف بڑھنے والا لیڈر کہہ چکے ہیں۔ سیاسی بیان بازی کے سبب سرخیوں میں رہنے والے سوروس نے امریکی صدر کے الیکشن میں جارج بش کو دوبارہ جیتنے سے روکنے کے لئے چلائی جا رہی مہم کو چندے کے طور پر ایک بڑی رقم دی تھی۔ سوروس ملحد (ناستک) ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور فوبرس کے مطابق، وہ 6.7 بلین ڈالر کی جائیداد کے مالک ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…