قومی

Rajasthan Election 2023: راجستھان انتخابات کے لیے سخت حفاظتی انتظامات، ڈی جی پی نے ووٹروں سے کی یہ اپیل

راجستھان میں ہفتہ (25 نومبر) کو ہونے والے انتخابات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات سے قبل راجستھان کے پولیس ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے ریاست کے تمام ووٹروں سے پرامن طریقے سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خوف سے پاک ماحول کو برقرار رکھنے اور منصفانہ، بلاتعطل اور آزادانہ رائے دہی کے انعقاد کے لیے پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

ڈائرکٹر جنرل آف پولیس امیش مشرا نے تمام رائے دہندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹنگ کے دن مقررہ وقت تک متعلقہ پولنگ سینٹر میں درست ووٹر شناختی کارڈ کے ساتھ اعتماد اور بے خوفی کے ساتھ ووٹ ڈالیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ووٹرز صبح 7 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے چوکس اور ذمہ دار شہری کا کردار ادا کریں۔ راجستھان کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ ریاست میں منظم، خوف سے پاک اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے لیے نیم فوجی دستوں کی 700 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جن میں پولیس اہلکار، ہوم گارڈز شامل ہیں۔

انتخابات میں 18 ریاستوں کی مسلح افواج کی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔

پولس کے ڈائرکٹر جنرل امیش مشرا نے ووٹنگ کے دن کئے گئے حفاظتی انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’پرامن اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے 70 ہزار سے زیادہ پولس اہلکار، 18 ہزار راجستھان ہوم گارڈز، 2 ہزار راجستھان بارڈر ہوم گارڈز، 15 ہزار ہوم گارڈز۔ دیگر ریاستوں کے گارڈز۔ مجموعی طور پر ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکار جن میں آر اے سی کی 120 کمپنیاں، مرکزی نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں اور دیگر 18 ریاستوں کی مسلح افواج شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں میں مسلسل فلیگ مارچ کرنے اور پولیس افسران کے ساتھ ساتھ مرکزی نیم فوجی دستوں کے ذریعے عوامی رابطہ قائم کرکے ووٹروں میں اعتماد پیدا کیا جائے گا۔ ووٹنگ کے دن غیر محفوظ علاقوں میں نگرانی اور انٹیلی جنس تیار کرنے کے لیے سی ایل جی کے اراکین، گاؤں کے محافظوں وغیرہ کو بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

1300 سے زائد کوئیک رسپانس ٹیمیں گشت کریں گی۔

ڈائرکٹر جنرل نے کہا کہ ریاست کے تمام 52139 پولنگ اسٹیشنوں پر پولیس اہلکار اور ہوم گارڈز کو تعینات کیا گیا ہے۔ 1300 سے زائد کوئیک رسپانس ٹیمیں حساس پولنگ سٹیشنوں پر گشت کریں گی تاکہ سکیورٹی اور آرڈر کو یقینی بنایا جا سکے۔ نیم فوجی دستوں کے دستوں کو انتہائی حساس علاقوں میں اضافی اسٹرائیک فورسز کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ پیرا ملٹری فورسز کے علاوہ فلائنگ اسکواڈز غیر قانونی اور فتنہ انگیز مواد کی تقسیم، ذخیرہ اندوزی اور نقل و حمل کے خلاف کارروائی کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 5 پڑوسی ریاستوں کے ساتھ بین ریاستی سرحد پر قائم 276 چیک پوسٹوں پر غیر قانونی مواد اور ناپسندیدہ افراد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

29 minutes ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

1 hour ago