قومی

Lok Sabha Speaker: لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کو لے کر ٹی ڈی پی نے رکھی ایسی شرط، بی جے پی کی کشیدگی بڑھی، اب کیا کریں گے نتیش کمار؟

Lok Sabha Speaker: بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تیسری بار حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس 24 جون سے شروع ہوگا۔ یہ سیشن آٹھ دن تک جاری رہے گا۔ لوک سبھا کے اسپیکر کا انتخاب اس اجلاس کے تیسرے دن 26 جون کو ہونا ہے۔ اس انتخاب سے پہلے اپوزیشن بار بار اس بات پر زور دے رہی ہے کہ این ڈی اے کے حلیفوں کے پاس لوک سبھا اسپیکر کا عہدہ ہونا چاہیے۔ اس معاملے پر نتیش کمار کی جنتا دل (یونائیٹڈ) نے واضح کیا ہے کہ بی جے پی جو بھی فیصلہ کرے گی، پارٹی اس کی حمایت کرے گی۔ ساتھ ہی، چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی نے کہا ہے کہ اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کی رضامندی سے امیدوار کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔

جے ڈی یو نے کیا تھا حمایت کا اعلان

جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رہنما کے سی تیاگی نے ہفتہ کو کہا کہ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی این ڈی اے میں حلیف ہیں اور وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کریں گے۔ کے سی تیاگی نے اے این آئی کو بتایا، ‘جے ڈی یو (جنتا دل یونائیٹڈ) اور ٹی ڈی پی (تیلگو دیشم پارٹی) مضبوطی سے این ڈی اے میں ہیں۔ ہم بی جے پی کی طرف سے (اسپیکر کے لیے) نامزد کردہ شخص کی حمایت کریں گے۔

ٹی ڈی پی نے کہی یہ بات

ٹی ڈی پی کے قومی ترجمان پٹابھی رام کماریڈی نے کہا کہ صرف اتفاق رائے سے ہی امیدوار کو اسپیکر کا عہدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا، ‘اس سلسلے میں این ڈی اے کے اتحادی مل کر بیٹھیں گے اور فیصلہ کریں گے کہ اسپیکر کے لیے ہمارا امیدوار کون ہوگا۔ اتفاق رائے ہونے کے بعد ہی امیدوار کھڑا کیا جائے گا اور ٹی ڈی پی سمیت تمام اتحادی امیدوار کی حمایت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Eid ul-Adha 2024: نوئیڈا میں دفعہ 144 نافذ، حیدرآباد میں قربانی کے حوالے سے بنایا گیا یہ اصول… بقرعید کے حوالے سے پولیس الرٹ

کانگریس نے بنایا نشانہ

راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘صرف ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے انتخاب کو بے تابی سے دیکھ رہے ہیں۔ اگر بی جے پی مستقبل میں کسی غیر جمہوری عمل کا ارتکاب کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے تو انہیں اسپیکر کا عہدہ صرف اتحادی جماعت کو دینا چاہیے۔ اتحاد کے اصول پر عمل کرتے ہوئے، وہ 1998 سے 2004 تک اٹل بہاری واجپائی حکومت میں ٹی ڈی پی اور شیو سینا کے اسپیکر اور 2004 سے 2009 تک یو پی اے حکومت میں سی پی آئی (ایم) کے اسپیکر رہے اور لوک سبھا کو اچھی طرح سے منظم کیا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago