بھارت ایکسپریس۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سینئروکیل ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان نے کہا کہ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت کرتا ہوں اوریہ میری رائے ہے۔ کیونکہ امت شاہ نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے۔ لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سی اے اے کے بعد این آرسی اوراین پی آرلایا جائے گا۔ اس لئے مجھے لگتا ہے کہ سی اے اے، این آرسی اوراین پی آرسے جڑا ہوا ہے۔ اس طرح کے قانون ہمارے ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ قانون 2019 میں بنا، لیکن اب تک نافذ نہیں کیا گیا۔ مسلمانوں کو اس سے باہرنکال دیا گیا ہے، اس پرمیرا اعتراض ہے۔
ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان نے کہا کہ سی اے اے کے ذریعہ صرف مظلوموں کو شہریت نہیں دی جائے گی بلکہ اس سے ایسے راستے کھول دیئے گئے ہیں کہ غلط طریقے سے بھی لوگ آئیں گے۔ ایک طرح سے یہ راستہ کھولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1955 کا قانون جب پہلے سے موجود تھا تو پھرنئے قانون کی ضرورت نہیں تھی۔ قابل ذکرہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے زیراہتمام انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرمیں سی اے اے اورہندوستانی مسلمانوں کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کا مقصد مسلمانوں کے شکوک وشبہات کو دورکرنا تھا۔
این سی پی کا خیال ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے مسلمانوں کو کسی طرح سے کوئی نقصان نہیں ہوگا اورنہ ہی ان کی شہریت لی جائے گی۔ بلکہ یہ بیرون ممالک (پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان) سے آنے والے اقلیتوں کو شہریت دینے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس موقع پرکچھ مسلم رہنمائوں کی جانب سے سی اے اے سے متعلق اپنے خدشات کا اظہارکیا گیا، جس کے جواب میں این سی پی کی طرف سے اس بات کا وعدہ اوراعادہ کیا گیا کہ کسی بھی طرح سے مسلمانوں کوگھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ این سی پی سرکارکا حصہ ہے اوروہ کسی بھی ہندوستانی مسلمان کی شہریت پرآنچ نہیں آنے دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: CAA Rules Notification: این سی پی پہلے دن سے اپنے سیکولر اورجمہوری ایجنڈے پرقائم: کارگزار صدر پرفل پٹیل کا بڑا دعویٰ
قابل ذکرہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اقلیتی شعبہ کے سربراہ اورپارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سید جلال الدین کی قیادت میں کیا گیا، جس میں پارٹی کے کارگزارصدرپرفل پٹیل، آچاریہ پرمود کرشنم، معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد، این سی پی لیڈربرج موہن شری واستو کے علاوہ مولانا کلب جواد، مولانا زاہد رضا رضوی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے نائب صدرایس ایم خان، سکریٹری ابراراحمد، بی اوٹی محمد شمیم، سکندرحیات، فیض احمد فیض، مفتی عطاء الرحمان قاسمی، ایڈوکیٹ انس تنویر، ایڈوکیٹ اسلم سپریم کورٹ اورایڈوکیٹ رئیس احمد سمیت متعدد خانقاہوں کے سربراہان اورملی تنظیموں کے نمائندوں اورمسلم رہنمائوں نے شرکت کی۔
بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…