قومی

NEET UG Exam Result 2024: سپریم کورٹ نے NEET کونسلنگ پر پابندی لگانے سے کیا انکار ، NTA سے طلب کیا جواب

NEET UG 2024 امتحان کے نتیجہ کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ دریں اثنا، سپریم کورٹ نے کیس میں دائر درخواست کی سماعت کے دوران نتائج کی بنیاد پر کونسلنگ پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پورے معاملے میں شفافیت برقرار نہیں رکھی گئی اور ہم اس حوالے سے جواب چاہتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو نوٹس جاری کرکے اس کا جواب طلب کیا ہے اور جواب موصول ہونے کے بعد کیس کی اگلی سماعت 8 جولائی کو کریں گے۔

دراصل سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ NEET کے نتائج کو منسوخ قرار دے کر دوبارہ امتحان کرایا جائے۔ اس کے علاوہ پیپر میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی ایس آئی ٹی جانچ ہونی چاہئے اور 4 جون کو اعلان کردہ نتائج پر مبنی کونسلنگ کو روکنا چاہئے۔

طلباء نے کیا الزام لگایا؟

نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے 4 جون کو NEET UG-2024 امتحان کے نتائج جاری کیے تھے اور اس میں 67 طلباء ٹاپر ہیں۔ اس حوالے سے طلباء نے الزام لگایا ہے کہ نتائج میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ طلباء نے بتایا کہ پہلے سات طلباء ہریانہ کے اسی مرکز سے آتے ہیں۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں بھی اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت کو گھیر رہی ہیں۔

کانگریس نے کیا کہا؟

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ اس سال کے شروع میں پیپر لیک ہونے کی خبر آئی تھی، جسے دبا دیا گیا تھا۔ اب میڈیکل کے داخلے کے امتحان NEET کے کئی امیدواروں نے طلباء پر اپنے نمبر بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔

وہیں، اس معاملے میں، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے حال ہی میں کہا تھا کہ پیپر لیک، دھاندلی اور بدعنوانی NEET سمیت کئی امتحانات کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ اس کی براہ راست ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ امیدواروں کے لیے بھرتی کے امتحانات میں حصہ لینا، پھر کئی بے ضابطگیوں سے دوچار ہونا، پیپر لیک ہونے کے چکر میں پھنسنا، ان کے مستقبل سے کھیلنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- NEET کے نتائج کے خلاف لکھنؤ کی آیوشی پٹیل پہنچی ہائی کورٹ، پھٹی ہوئی OMR شیٹ پر اٹھائے سوالات

این ٹی اے نے کیا کہا؟

این ٹی اے نے بے ضابطگیوں کے الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ این سی ای آر ٹی (نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ) کی نصابی کتابوں میں تبدیلی اور امتحانی مرکز میں وقت گزارنے کے لیے دیے گئے گریس نمبر زیادہ نمبر حاصل کرنے کی وجہ ہیں۔ حال ہی میں، NTA نے بتایا کہ وزارت تعلیم نے 1500 سے زیادہ امیدواروں کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جنہوں نے گریس نمبر حاصل کیے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago