قومی

Stone Pelted at Mosque in Karnataka: کرناٹک میں مسجد پر پتھراؤ سے کشیدگی، مسلمانوں کے گھروں کو بھی بنایا گیا نشانہ، ہندو تنظیم کی ریلی کے بعد برپا ہوا تشدد

Communal Violence at haveri in Karnataka: کرناٹک کے ہاویری ضلع میں منگل کی شام مبینہ طور پر ہندو کارکنان کے ذریعہ ایک مسجد پر پتھراؤ کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے لوگوں کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول بن گیا ہے۔ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر پولیس نے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے ہیں اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔

مسجد پر پتھراؤ کرنے والوں نے الزام لگایا کہ جب وہ سانگولی رائترا کا جلوس نکال رہے تھے، تو مسلمانوں کے ایک طبقے نے ان پر پتھراؤ کیا اور جلوس میں رکاوٹ پیدا کی۔ جبکہ مسلم طبقے کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے ایسی کوئی حرکت نہیں کی گئی ہے بلکہ شرپسندوں نے ماحول خراب کرنے کے لئے مسجد پر پتھراؤ کردیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلی کے دوران دونوں فریق کے لوگوں میں تصادم ہوگیا۔ ہندو کارکنان نے مسجد اورمسلمانوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور ان کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچائی۔ وہیں مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندو کارکنان نے مقامی اردو اسکول پر پتھراؤ کیا۔ طلبا وطالبات کلاسیز سے باہر بھاگ گئے اور مدد کے لئے روتے ہوئے سڑکوں پر کھڑے ہوگئے۔ اس معاملے میں پولیس نے 15 افراد کو حراست میں لیا ہے۔

پولیس نے علاقے میں بڑھائی سیکورٹی

شرپسندوں نے ایک آٹو ڈرائیورپربھی حملہ کیا تھا اوراس کی گاڑی بھی توڑ  دی تھی۔ علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں اوران علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی تقرری کی ہے، جہاں مسلمان بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ دوسری طرف وزیر زراعت بی سی پاٹل نے حادثہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگولی رائترا کی ریلی کے دوران کسی کی طرف سے پتھراؤ کرنا غلط ہے اور پولیس شکایت درج کرے گی اور کارروائی شروع کرے گی۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ انہیں منگل کے روز ہوئے پتھراؤ کے حادثہ کی جانکاری نہیں ہے۔

ریاستی وزیر بی سی پاٹل نے کہا کہ مسجد پر پتھراؤ کے حادثہ کے بارے میں میرے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے اور اس کی جانکاری میں لے رہا ہوں۔ وہیں کانگریس لیڈر سدا رمیا نے کہا کہ تشدد کے بغیر ماحول کو پُرامن بنایا جانا چاہئے۔ پولیس کو امن وامان بنائے رکھنی چاہئے اور جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے سزا دی جانی چاہئے۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

4 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

4 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

5 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

5 hours ago