-بھارت ایکسپریس
Imran Khan Arrest Row: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر لاہور میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش گزشتہ 19 گھنٹے سے جاری ہے، ان کے حامیوں کی زبردست مخالفت کے سبب پولیس انہیں پکڑ نہیں پائی ہے۔ اس درمیان عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کا ’اصل مقصد‘ انہیں اغوا کرکے ان کا قتل کرنا ہے اور گرفتاری کا منصوبہ ’محض ڈھونگ‘ تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج بدھ (15 مارچ) کو اپنے حامیوں کا ایک ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’میری گرفتاری کا دعویٰ محض ڈرامہ تھا، ان کا اصل مقصد میرا اغوا کرکے قتل کرنا ہے۔ آنسو گیس اور پانی کی بوچھاروں سے آگے بڑھ کر، انہوں نے اب لائیو فائرنگ کا سہارا لیا ہے۔ میں نے کل شام ایک مچلکے پر دستخط کئے، لیکن ڈی آئی جی نے اسے لینے سے بھی انکار کردیا۔ ان کے بدنیتی پر مبنی ارادے پر کوئی شک نہیں ہے۔‘
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان حامی کچھ چل چکے کارتوسوں کو دکھا رہے ہیں، جو کہ پولیس والوں نے فائرکئے تھے۔ عمران خان حامیوں کا کہنا ہے کہ پولیس والوں نے بے حد بربریت سے انہیں ماربھگانے کی کوشش کی۔ پولیس اہلکار چاہتے تھے کہ عمران خان حامی عمران خان کو اکیلا چھوڑ کر بھاگ جائیں تاکہ وہ عمران خان کا اغوا کرسکیں۔ عمران خان نے کارتوسوں کا ویڈیو خود ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کارتوسوں کے کھوکے پولیس کی ‘بدنیتی پر مبنی’ ارادے کو ظاہر کرتے ہیں۔
لاہور میں برپا ہے ہنگامہ
قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز دوپہر کے وقت اسلام آباد کی پولیس عدالت سے گرفتاری وارنٹ لے کر عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی۔ عمران خان لاہور واقع زماں پارک رہائش گاہ پر رہتے ہیں۔ انہیں جب پولیس کے آنے کی اطلاع ملی تو انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے حامیوں سے فوراً جمع ہونے کی اپیل کی، جس کے بعد بڑی تعداد میں عمران خان کی پارٹی ‘پاکستان تحریک انصاف’ کے کارکنان اور لیڈران ان کے لاہور واقع رہائش گاہ پر جمع ہوگئے۔ وہاں پولیس کی ان سے زبردست جھڑپ ہوئی۔
خونی تصادم میں عمران خان حامیوں کو چوٹیں آئیں
پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے لئے کئی گھنٹوں تک جدوجہد ہوتا رہا۔ پتھربازی میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال لے جایا گیا۔ وہیں، پولیس نے آنسو گیس، واٹرکینن اور گولہ باری کا سہارا لیا۔ فائرنگ میں عمران خان کے کئی حامیوں کے زخمی ہونے کی خبرہے۔ پولیس والوں نے کئی مظاہرین کے سرپھوڑ دیئے۔ ان کے سر سے خون بہنے لگا۔
گھنٹوں بعد بھی پولیس ناکام
پولیس اور کمانڈوز کی ٹیم نے ہیلی کاپٹر سے بھی عمران خان کی نگرانی کی، لیکن اس ہائی وولٹیج ڈرامے کے باوجود پولیس عمران خان کو گرفتار نہیں کرپائی ہے۔ گزشتہ 20 گھنٹے سے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش جاری ہے، لیکن اب تک پولیس کو کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
اگر ہم بادام کھانے کے طریقوں کی بات کریں تو اسے حلوہ، لڈو جیسے کئی…
ایس ایم خان اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور دیانتداری کے لیے جانے جاتے تھے۔ پریس…
روہنٹن ایک پرجوش استاد تھے جو اپنے علم کو دوسروں کے ساتھ بانٹنا پسند کرتے…
آچاریہ پرمود کرشنم نے مہرشی دیانند کی غیر معمولی شخصیت اور متاثر کن اصلاحات کی…
عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی کے لیے تیاری شروع کر دی ہے۔ پارٹی نے…
’پشپا 2: دی رول‘ کو سوکمار نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ فلم میتھری مووی میکرز…