مصنف-سبودھ جین، سینئر صحافی اور نامہ نگار
State Government: آج جب مجرم نئی ٹیکنالوجی اور شیطانی طریقوں سے جرائم کر رہے ہیں، تب بھی کئی ریاستوں کی حکومتیں اپنے بنیادی نظام کو ٹھیک کرنے میں غافل ہیں۔ گزشتہ تین مالی سالوں میں مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو پولیس کی جدید کاری کے لیے 1042 کروڑ روپے کی رقم دی ہے۔ لیکن اس میں سے تقریباً 742 کروڑ روپے خرچ نہیں ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ مالی سال میں مرکز نے کسی بھی ریاست کو کوئی امداد فراہم نہیں کی ہے۔
ملک کی کئی ریاستوں کی حکومتیں جرائم کی روک تھام کے لیے پولیس فورس کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں بھی سنجیدہ نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرکز نے رواں مالی سال میں ملک کی کسی بھی ریاست کو پولیس فورسس کو جدید بنانے سمیت کئی اہم کاموں کے لیے کوئی مدد فراہم نہیں کی ہے۔ کیونکہ یہ ریاست گزشتہ مالی سال سے تقریباً 742 کروڑ روپے خرچ نہیں کر پائی ہے۔ جبکہ کئی ریاستوں میں ایسے ہزاروں پولیس اسٹیشن موجود ہیں جہاں گاڑی، ٹیلی فون، وائرلیس، موبائل ،یہاں تک کہ سی سی ٹی وی کی سہولت بھی دستیاب نہیں تھیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ دارالحکومت دہلی کے ایسے چھ پولیس اسٹیشن بھی ان میں شامل کیے گئے ہیں، جن میں اعلیٰ افسران وائرلیس یا موبائل کی سہولت بھی فراہم نہیں کر سکے۔
تھانوں میں فون اور موبائل تک نہیں
مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک کی تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقریباً 17233 پولیس اسٹیشن ہیں۔ لیکن ان میں سے 11 ریاستیں ایسی ہیں جن کی حکومتیں 233 تھانوں میں ایک بھی گاڑی فراہم نہیں کر سکیں۔ ایسے تھانوں کی تعداد اتر پردیش میں 75، آندھرا پردیش میں 65، جھارکھنڈ میں 47، ہماچل پردیش میں 10، میگھالیہ اور منی پور میں نو، پنجاب میں پانچ، اڈیشہ اور اروناچل پردیش میں چار، آسام میں تین اور اتراکھنڈ میں دو کا ذکر کیا گیا ہے۔
900 تھانوں میں نہیں ہے کوئی فون
آج جب ملک میں 5G موبائل سروس شروع ہو رہی ہے، ملک میں ایسے نو سو پولیس اسٹیشن سامنے آئے ہیں جہاں ریاستی حکومت ٹیلی فون تک نہیں لگا سکی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ نکسل متاثرہ جھارکھنڈ کے کل 564 میں سے 211 تھانوں میں ایک بھی ٹیلی فون نہیں تھا۔ ایسے تھانوں کی تعداد آسام میں 141، اروناچل پردیش میں 77، اتر پردیش میں 75، پنجاب میں 67، منی پور میں 64، میگھالیہ میں 44، ناگالینڈ میں 36، آندھرا پردیش میں 34، چھتیس گڑھ میں 28، میزورم میں 26، تریپورہ میں 10 اور اڈیشہ میں تین کا ذکر کیا گیا ہے۔ سب سے حیران کن اعداد و شمار جموں و کشمیر کے ہیں۔ یہاں کے 241 تھانوں میں سے 70 میں ٹیلی فون فراہم نہیں کیے گئے۔
وائرلیس یا موبائل بھی نہیں
ملک کی دس ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں جہاں ایسے پولیس اسٹیشن بھی موجود ہیں، جن میں وائرلیس یا موبائل کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ میں جو اطلاع دی ہے اس میں سب سے چونکا دینے والی صورتحال دہلی کی ہے۔ ان کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی راجدھانی دہلی کے 209 تھانوں میں سے چھ پولیس اسٹیشن ایسے پائے گئے جہاں وائرلیس یا موبائل کی سہولت بھی دستیاب نہیں تھی۔ ایسے تھانوں کی تعداد جھارکھنڈ میں 31 اور پنجاب میں 28 تھی۔ جبکہ یہ دونوں ریاستیں نکسلیوں اور دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔
تقریباً تیس فیصد تھانوں میں سی سی ٹی وی بھی نہیں
عدالت کے حکم کے باوجود ریاستی حکومتوں کی بے حسی ایسی ہے کہ ملک کے 5396 تھانوں میں سی سی ٹی وی بھی نہیں لگے ہیں۔ راجستھان میں 894 تھانوں میں سے صرف ایک سی سی ٹی وی نصب تھا۔ جموں و کشمیر میں بھی 241 میں سے صرف 51 تھانوں میں سی سی ٹی وی لگائے گئے تھے۔ مہاراشٹر میں، سی سی ٹی وی کے بغیر پولیس اسٹیشنوں کی تعداد تقریباً 54 فیصد، آندھرا پردیش میں 40 فیصد سے زیادہ، کرناٹک میں تقریباً 40 فیصد، تمل ناڈو میں 38 فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق گوا جو کہ بین الاقوامی سیاحتی مقام کے طور پر مشہور ہے، شہری حقوق سے لاتعلق ریاستوں میں بھی شامل ہے۔ یہاں بھی 43 میں سے 21 تھانوں میں سی سی ٹی وی نصب نہیں تھے۔
-بھارت ایکسپریس
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…