Shraddha Murder Case: روہنی میں فارنسک سائنس لیبارٹری (FSL) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دہلی کے مہرولی علاقے میں اپنی ساتھی شردھا واکر کے بہیمانہ قتل کے ملزم آفتاب امین پون والا کا پولی گراف ٹیسٹ منگل کو ختم ہو گیا۔ منگل کو روہنی میں واقع ایف ایس ایل میں سخت سیکورٹی کے درمیان آفتاب کا پولی گراف ٹیسٹ چھٹی بار ہوا۔ آفتاب کو لے جانے والی پولیس وین پر مسلح افراد کے ایک گروپ کے حملے کے ایک دن بعد، دہلی پولیس اسے صبح 10 بجے پولی گراف ٹیسٹ کے لئے سخت سیکورٹی کے درمیان ایف ایس ایل لے گئی۔
ایف ایس ایل کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق آفتاب کا پولی گراف ٹیسٹ اب مکمل ہو چکا ہے اور تفصیلی رپورٹ ایک یا دو دن میں دہلی پولیس کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔ اس سے قبل منگل کو دہلی کی ایک عدالت نے دہلی پولیس کو آفتاب کا یکم اور 5 دسمبر کو نارکو ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پولی گراف اور نارکو ٹیسٹ لازمی ہے کیونکہ آفتاب دوران تفتیش تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
شردھا اور آفتاب کی ملاقات 2018 میں ڈیٹنگ ایپ ‘بمبل’ کے ذریعے ہوئی تھی۔ وہ 8 مئی کو دہلی آیا اور 15 مئی کو چھتر پور کے علاقے میں شفٹ ہو گیا۔ 18 مئی کو آفتاب نے مبینہ طور پر شردھا کو قتل کر کے اس کی لاش کے 35 ٹکڑے کر دیے۔ اس کے بعد آفتاب نے اس کے جسم کے اعضاء 18 دنوں کے دوران مختلف مقامات پر پھینکے۔
آفتاب مبینہ طور پر امریکی کرائم شو ‘ڈیکسٹر’ سے متاثر تھا، جو ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کرتا ہے جو دوہری زندگی گزارہا ہوتا ہے۔
چھٹی گارنٹی کے تحت تمام بلاکس میں ڈگری کالجز اور تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں…
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے منگل کو بی جے پی…
یہ حادثہ احمد آباد-ممبئی بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے دوران پیش آیا۔ زیر تعمیر پل گر…
ہندوستان اور نائیجیریا نے انسداد دہشت گردی کے تعاون کو بڑھانے کے لیے کلیدی شعبوں…
پولیس نے کہا کہ ہماری سائبر ٹیم نے کچھ سوشل میڈیا ہینڈلز کی نشاندہی کی…
امریکہ میں کروڑوں ووٹرز پری پول ووٹنگ کے تحت پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔…