قومی

Chhatrapati Shivaji Maharaj statue: کیوں ہوا چھترپتی شیواجی کے مجسمے کے گرنے پر ہنگامہ؟ آمنے سامنے حکومت اور اپوزیشن

Chhatrapati Shivaji Maharaj statue: مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع کے ایک قلعے میں پیر (26 اگست) کو مراٹھا حکمران چھترپتی شیواجی مہاراج کا 35 فٹ اونچا مجسمہ گر گیا۔ اب اس حوالے سے سیاسی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی حکومت اور بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے جلد بازی میں مجسمہ کی نقاب کشائی کی گئی، تاکہ لوگوں کا ووٹ مل سکے۔

راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے کہا، “لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے جس طرح سے مجسمہ کی جلد بازی میں نقاب کشائی کی گئی۔ چھترپتی شیواجی مہاراج دور کے آدمی ہیں، اس کام میں وقت صرف کیا جانا چاہیے تھا۔ لیکن انتخابات اور ووٹ کی خاطر، ان کی (چھترپتی شیواجی مہاراج) کی توہین کی گئی۔ سندھو درگ میں گزشتہ چند دنوں سے تیز بارش اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں۔ پیر کو دوپہر ایک بجے مالوان کے راجکوٹ قلعے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گر گیا۔

مجسمہ گرنے پر وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کیا کہا؟

سی ایم شندے نے کہا، “جو واقعہ پیش آیا وہ افسوسناک ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج مہاراشٹر کے قابل احترام دیوتا ہیں۔ انہوں نے اسے ڈیزائن بھی کیا تھا لیکن تقریباً 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث یہ گر کر تباہ ہو گئی۔ پی ڈبلیو ڈی اور بحریہ کے اہلکار جائے وقوعہ کا دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Kolkata Doctor Murder Case: آج ہوگا نیشنل ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس، ڈاکٹرز کے تحفظ کے حوالے سے کیا جائے گا اظہار خیال

انہوں نے کہا، “پی ڈبلیو ڈی اور بحریہ کے اہلکار مجسمے کے گرنے کی وجوہات کی تحقیقات کریں گے۔ جیسے ہی مجھے اس واقعے کی خبر ملی، میں نے تعمیرات عامہ کے وزیر رویندر چوہان کو موقع پر بھیجا، ہم اس واقعے کے پیچھے کی وجوہات کا پتہ لگائیں گے۔ مہاراشٹر کے معزز چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ اسی جگہ دوبارہ نصب کیا جائے گا۔

ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی آر، کنسلٹنٹ کے خلاف بھی مقدمہ درج

سندھو درگ پولیس نے شیواجی مہاراج کے مجسمے کے گرنے کے سلسلے میں ٹھیکیدار جئے دیپ آپٹے اور اسٹرکچرل کنسلٹنٹ چیتن پاٹل کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ایف آئی آر انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 109، 110، 125، 318 اور 3(5) کے تحت درج کی گئی تھی۔ ایک اسسٹنٹ انجینئر اور پی ڈبلیو ڈی افسر اجیت پاٹل نے ان دونوں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

20 mins ago