قومی

Sex workers in India: بھارت میں سیکس ورکرز کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کے موضوع پر جامعہ ہمدرد میں سیمینار کا انعقاد

نئی دہلی، 20 اکتوبر: جامعہ ہمدرد میں منعقدہ ایک بے مثال افتتاحی اجلاس میں، ہندوستانی معیشت اور معاشرے میں جنسی کارکنوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ سیمینار کا عنوان تھا “بھارت میں جنسی کارکنوں کو بااختیار بنانا اور انٹیگریٹ کرنا: ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرط اور سماجی ترقی ہے۔ سمینار کے دوران بھارت میں جنسی کارکنوں کو درپیش چیلنجوں کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کے لیے ایک اہم بحث ہوئی۔ایچ آئی ایل ایس آر، اسکول آف لاء میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرناہید مصطفیٰ کے زیر اہتمام اور میزبانی میں، سیشن کا آغاز ہوا۔ چراغاں کی روشنی اور قومی ترانہ گانے سے سیشن حب الوطنی کے ماحول سے معمور ہو گیا۔ مہمان خصوصی، سماجی کارکن اور این جی او “پریرنا” کی بانی  پریتی پاٹکر کو جامعہ ہمدرد کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افسر عالم کی طرف سے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر ناہید مصطفیٰ نے اپنے ابتدائی کلمات میں معاشرے میں جنسی کارکنوں اور ان کے بچوں کو درپیش چیلنجوں پر زور دیا۔ پریتی پاٹکر کے کلیدی خطاب نے جنسی کارکنوں کی جدوجہد اور خواہشات پر روشنی ڈالی۔ ایم ایس پاٹکر کی جنسی کارکنوں کو پیشے سے الگ ہونے میں مدد کرنے کی ذاتی کہانیاں شیئر کی، جس نے معاشرے میں شائستگی، احترام اور انضمام کی ضرورت کو منظر عام پر لایا۔  وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) افسر عالم نے ہندوستانی معاشرے میں جنسی کارکنوں کو بااختیار بنانے اور ان کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سیکس ورکرز کو باقاعدہ پروگراموں میں شرکت کے مواقع فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔

اسٹوڈنٹس آف ویلفیئر ڈین پروفیسر ڈاکٹر ریشما نسرین نے پیشے میں ان لوگوں کے قانونی حقوق پر روشنی ڈالی اور معاشرے سے مطالبہ کیا کہ وہ جنسی کارکنوں کے لیے قبولیت کے ماحول کی حمایت کریں۔ مسٹر ساکیت، جو دہلی میں جنسی کارکنوں کے حقوق کی وکالت کر رہے ہیں، انہوں نے سماجی قبولیت اور ہمدردی کی ضرورت پر زور دیا۔ سیمینار پریتی پاٹکر اور للیتا نائک جنسی کارکنوں کو درپیش چیلنجوں اور تحفظ اور بحالی کی اہمیت پر اپنے تجربات اور بصیرت کا اشتراک کیا۔ دوسرے سیشن کی قیادت ناہید مصطفیٰ نے کی، جس میں شکتی واہنی اور سیوا بھارتی کے مقررین شامل تھے، جنہوں نے انسانی اسمگلنگ اور جنسی کارکنوں کی ترقی کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سیمینار کا اختتام ایک انٹرایکٹو سیشن کے ساتھ ہوا جس میں انسانی اسمگلنگ سے بچ جانے والوں کو پیش کیا گیا، جس میں انہیں درپیش مشکلات کو اجاگر کیا گیا۔ کچھ لوگ جنسی طور پرعمل میں دھکیلنا۔ ڈاکٹر سلینہ بشیر نے مقررین کو مبارکباد پیش کی، اور ساتھ ہی ڈاکٹر ناہید مصطفیٰ کو وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) افسر عالم نے مبارکباد پیش کر اس کامیاب تقریب کے لیے اعزاز سی نوازا. ساتھ ہی مہمانوں، مقررین، حاضرین اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ سیمینار نے جنسی کارکنوں کو بااختیار بنانے اور انضمام کی ضرورت کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر کام کیا۔ ان کے حقوق کا احترام کرنا، ہندوستان میں مواقع اور معاشرہ فراہم کرنا۔قبولیت کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

52 minutes ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

1 hour ago

Udaipur Accident: ادے پور میں المناک حادثہ، ٹرالی اور کار کے درمیان ہوئے تصادم میں 5 افراد کی موقع پر ہی موت

حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…

3 hours ago

UP Hospital: یوپی کے اسپتالوں میں آئے گی بڑی تبدیلی،جھانسی حا دثہ کے بعد ایکشن موڈ میں نائب وزیر اعلی بر جیش پاٹھک

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…

3 hours ago