قومی

Rajiv Gandhi Assassination Case: سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں بری سنتھن کی چنئی کے اسپتال میں ہوئی موت

Rajiv Gandhi Assassination Case: سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں بری ہونے والے مجرم سنتھن کا انتقال ہوگیا۔ سنتھن نے چنئی کے راجیو گاندھی جنرل ہسپتال میں آخری سانس لی۔ سری لنکا کے شہری ایم ٹی سنتھن عرف ٹی سوتھیراراج کو راجیو گاندھی کے قتل کے معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم 2022 میں رہائی کے حکم کے بعد اس نے ایک خط بھی لکھا جس میں وطن واپسی کی اپیل کی گئی تھی۔

دراصل، 11 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 6 مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکم کے اگلے دن، نلنی، شری ہرن، سنتھن، رابرٹ پیاس، جے کمار اور روی چندرن کو 32 سال بعد جیل سے رہا کیا گیا، لیکن وہاں ایک مسئلہ ہو گیا تھا۔ نلنی اور روی چندرن کو رہا کر دیا گیا اور ان کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دی گئی لیکن باقی چار کو تریچی سنٹرل جیل کے خصوصی کیمپ میں رکھا گیا۔ ایسا اس لیے کیا گیا کیونکہ چاروں شری لنکا کے شہری تھے۔

سنتھن نے تریچی جیل کے خصوصی کیمپ میں اپنے سیل سے ایک کھلا خط لکھا ہے۔ اس خط میں اس نے کہا ہے کہ وہ سورج کی روشنی بھی نہیں دیکھ سکتا۔ خط کے ذریعے اس نے دنیا بھر کے تملوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی آواز بلند کریں تاکہ وہ اپنے ملک واپس آ سکیں۔

ماں کو نہ ملنے کا ظاہر کیا تھا درد

سنتھن نے خط میں کہا تھا کہ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ کو خط لکھے ہیں کہ مجھے سری لنکا بھیجنے کا انتظام کیا جائے۔ میں نے حکام سے درخواست کی کہ مجھے چنئی میں سری لنکا کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے دفتر جانے کی اجازت دی جائے جہاں میں اپنے پاسپورٹ کی تجدید کر سکوں۔ مجھے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ اس نے خط میں لکھا تھا کہ میں گزشتہ 32 سال سے اپنی والدہ سے نہیں ملا اور میں خود کو مجرم سمجھتا ہوں کہ میں ان کی عمر کے اس مرحلے میں ان کی مدد کرنے کے قابل نہیں ہوں۔ حکام ہمیں زندہ تو رکھ رہے ہیں لیکن جینے نہیں دے رہے۔

یہ بھی پڑھیں- Himachal Pradesh Politics: راہل گاندھی نے ملکارجن کھڑگے سے کی بات! ہٹائے جا سکتے ہیں سی ایم سکھو، باغی ایم ایل ایز کے خلاف کریں گے کارروائی

کمرے کی کھڑکیاں بھی بند ہیں

سنتھن نے کہا تھا کہ میں گزشتہ چھ ماہ سے تریچی سینٹرل جیل کے اندر خصوصی کیمپ میں بند ہوں۔ یہاں کے کیمپ میں کل 120 غیر ملکی ہیں جن میں سے تقریباً 90 کا تعلق سری لنکا سے ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ راجیو گاندھی کیس میں سپریم کورٹ سے بری ہونے والے ہم چاروں کو کمروں میں رکھا گیا ہے اور ان کی کھڑکیاں ٹین کی چادروں سے بند کر دی گئی ہیں۔ سنتھن نے کہا تھا کہ انہیں فون پر بات کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ کیمپ میں رہنے والوں سے صرف خون کے رشتہ دار ہی مل سکتے ہیں۔ آخر میرے جیسے غیر ملکی کے لیے ہندوستان میں خون کے رشتہ دار کہاں ہو سکتے ہیں؟

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

50 minutes ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago