عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کے گھر پر آج صبح سے ہی ای ڈی کی ٹیم چھاپہ مار کاروائی کررہی تھی ،اس بیچ اب سنجے سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو پوچھتاچھ کے بعد ان کے گھر سے اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ وہیں دوسری جانب سنجے سنگھ کے گھر کے باہر عام آدمی پارٹی کے ہزاروں کارکنان نے احتجاج ومظاہرہ شروع کردیا جس دوران ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے جانے کا فیصلہ کیا۔
دہلی شراب معاملے میں آج صبح سے ہی ای ڈی کی ٹیم سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپہ مار کاروائی کررہی تھی ،قریب گیارہ گھنٹے تک کی چھاپہ مار کاروائی کے بعد ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے اور اس معاملے میں اب سنجے سنگھ کو عدالت میں پیش کرکے تحویل میں لینے کی کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
ای ڈی نے سنجے سنگھ کے اسٹاف ممبران اور ان کے احاطے پر چھاپے کے دوران ان سے جڑے دیگر لوگوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ الزام ہے کہ شراب کے تاجروں کو لائسنس دینے کے لیے دہلی حکومت کی 2021-22 کی ایکسائز پالیسی نےگروپ بندی کو فروغ دیا اور کچھ ڈیلروں کو فائدہ پہنچایا جنہیں مبینہ طور پر اس کے لیے رشوت دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ای ڈی صبح سے سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپہ مار رہی تھی۔ سنگھ کو تفتیشی ایجنسی نے شام 5.45 بجے گرفتار کرلیا۔وہ جمعرات (5 اکتوبر) کو عدالت میں پیش ہوں گے۔
ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام شامل کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک درمیانی آدمی دنیش اروڑہ نے انہیں بتایا تھا کہ وہ سنگھ سے ان کے ریستوراں ‘ان پلگڈ کورٹیارڈ’ میں پارٹی کے دوران ملے تھے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں سنگھ نے اروڑا سے درخواست کی تھی کہ وہ ریستوران کے مالکان سے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیےعاپ کے لیے فنڈ جمع کرنے کو کہیں۔ دنیش اروڑہ نے بتایا کہ انہوں نے پارٹی کے لیے 82 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا۔
ای ڈی چارج شیٹ کے مطابق، دنیش اروڑہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اور ملزم امیت اروڑہ اپنی شراب کی دکان کو اوکھلا سے پتم پورہ منتقل کرنے میں مدد چاہتا تھا۔ اس نے یہ کام دنیش اروڑہ کے ذریعے کروایا جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو اس بارے میں مطلع کیا اور محکمہ ایکسائز نے اس معاملے میں مدد کی۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیش اروڑا نے یہ بھی بتایا کہ وہ سنگھ کے ساتھ ایک بار سی ایم اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملے تھے اور سسودیا سے پانچ چھ بار بات کی تھی۔
پورے معاملے پر، دہلی کے وزیر اعلی اور AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر ای ڈی کے چھاپے سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کو دیکھتے ہوئے مایوس کن قدم اٹھا رہی ہے۔ اوکھلا لینڈ فل سائٹ کے دورے کے دوران، کیجریوال نے کہا، “وہ ایک سال سے مبینہ شراب گھوٹالہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کچھ نہیں ملا ہے۔ سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر کچھ نہیں ملے گا۔ جب کوئی شکست خوردہ محسوس کرتا ہے تو وہ مایوسی میں عجیب وغریب قدم اٹھاتا ہے۔ اس وقت یہی ہو رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آئیں گے، تمام ایجنسیاں جیسے ای ڈی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور پولیس سرگرم ہو جائیں گی۔ کل صحافیوں کے احاطے پر اور آج سنجے سنگھ کے احاطے پر چھاپے مارے گئے۔ ایسے بہت سے چھاپے مارے جائیں گے، لیکن ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔
سنجے سنگھ کی گرفتاری پر سیاسی بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکمراں جماعت عام انتخابات سے قبل جو کچھ لیول پلیئنگ فیلڈ میں رہ گیا ہے اسے تباہ کرنے کے لیے گرفتاری کے چکر میں ہے۔ بی جے پی کے اشارے پر مرکزی ایجنسیوں کو ہتھیاربناکر غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ لیکن پھر یہ وہی پارٹی ہے جس نے انڈیا الائنس کے بارے میں عدم تحفظ کی وجہ سے اس ملک کا نام تقریباً بدل دیا تھا۔
وہیں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈا نے کہا کہ تقریباً پچھلے پندرہ مہینوں سے، بی جے پی ہم پر (آپ کارکنوں) پر شراب گھوٹالہ کیس کا الزام لگا رہی ہے۔ پچھلے 15 مہینوں میں، اس کی ای ڈی اور سی بی آئی نے 1000 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔تحقیقات کے بہانے کچھ لوگوں کو گرفتار کرنے اور 1000 مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد بھی کسی ایجنسی کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔یہ مایوس بی جے پی ہے جو آنے والے انتخابات ہارنے والی ہیں اس لیے ڈر کے مارے ایسا کر رہی ہے جس کی وجہ سے آج ہماری پارٹی کے رکن سنجے سنگھ کے گھر پر ای ڈی نے چھاپہ مارا ہے۔ میں واضح طور پر کہنا چاہوں گاگہ ای ڈی کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا کیونکہ جب کوئی گھوٹالے نہیں ہوں گے تو کیا ملے گا۔
سنجے سنگھ کی گرفتاری پر بی جے پی دہلی کے پردیش صدر ویریندر سچدیوا نے کہا کہ پیسے کھائیں ہیں تو سچائی سامنے آکر رہے گی۔ سنجے سنگھ اور کجریوال جتنا بھی شور مچالیں ،حقیقت سب کے سامنے آکر رہے گی ۔سنجے سنگھ نے پہلے دن سے شراب گھوٹالہ میں پیسے کھائے تھے۔ اور کل جب دنیش اڑوڑہ سرکاری گواہ بنے تبھی طے ہوگیا تھا کہ سنجے سنگھ بچ نہیں سکتے ہیں۔
کانگریس رہنما میم افضل نے کہا کہ یہ کوئی بڑی خبر نہیں ہے بلکہ موجودہ سرکار کا جو طریقہ ہے اس کے مطابق یہی ہونا تھا۔ جو سرکار کے خلاف بولے گا آواز اٹھائے گا اس کے خلاف ایسی ہی کاروائی ہوگی اور جو زیادہ سخت بولے گا اس کے خلاف اتنی ہی سخت کاروائی ہوگی ۔یہی تو اس سرکار کے کام کرنے اور اپوزیشن کو دبانے کا طریقہ ہے اور یہی اس کی پہچان ہے۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…