قومی

Amitabh kant on G20: ہندوستان نے جی20 کی میزبانی میں وہ کام کردیا جو اقوام متحدہ بھی نہیں کرسکا:امیتابھ کانت

ممبئی میں ایک خصوصی تقریب میں انڈیا کےجی 20شیرپا امیتابھ کانت نےبتایا کہ نئی دہلی میں کامیابی کے ساتھ ختم ہونے والی جی 20کانفرنس میں ہندوستان کو کن چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کانت نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح نئی دہلی جی 20اعلامیہ کے اعلان پر تمام ممالک کے ساتھ اتفاق رائے پایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز تھے۔ چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہو، توانائی سے متعلق ہو یا جیو پولیٹیکل سے متعلق پیراگراف۔ اسی لیے ہم اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے دہلی سے دور اس پر بات کر رہے تھے تاکہ کسی بھی ملک کے سربراہان پریشان نہ ہوں۔

قریب 250گھنٹے مسلسل بات کی

ہندوستان کےجی 20شیرپا امیتابھ کانت نے کہا کہ جی 20مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے، انہوں نے مختلف ممالک کے شیرپاوں کے ساتھ لگاتار 250 گھنٹے تک تقریباً 300 میٹنگیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر تمام ممالک کی رضامندی حاصل کرنا ایک مشکل کام تھا کیونکہ اس مسودے میں تمام ممالک کے مفادات کا خیال رکھنا تھا۔ کانت نے کہا کہ مسودے میں روس سے متعلق پیراگراف پر تمام ممالک کے ساتھ اتفاق رائے حاصل کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ ہم نے 10-11 بار محسوس کیا کہ ہم مسودے پر متفق نہیں ہو پائیں گے۔ چین کے ساتھ مذاکرات اور مسودے پر اتفاق کرنا سب سے مشکل تھا۔ لیکن بھارت چینی شیرپاوں کے ساتھ مذاکرات میں کامیاب رہا۔کانت نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بہت واضح تھے کہ جی 20سربراہی اجلاس کامیاب ہونا چاہیے۔ اور ہم مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق کرنے میں بھی کامیاب رہے۔

بھارت نے وہ کر دکھایا جو اقوام متحدہ نہ کر سکا

چینی صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کےجی 20سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان نہ آنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امیتابھ کانت نے کہا کہ اٹلی میں منعقدہ جی 20سربراہی اجلاس میں صرف 14 سربراہان مملکت نے شرکت کی تھی۔ انڈونیشیا میں بھی صرف 16 ممالک کے سربراہان مملکت تھے۔ جبکہ بھارت میں منعقدہ جی 20سربراہی اجلاس میں 18 ممالک کے سربراہان مملکت نے شرکت کی۔

اس لیے ہماری توجہ جی 20سربراہی اجلاس کو کامیاب بنانا تھی۔ اور ہم نے اسے کامیاب بھی بنایا۔ یہ ہمارے لیے سب سے اہم تھا۔ ہم جی 20کے مشترکہ مسودے پر معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ہم نے جاری جیو پولیٹیکل معاملے پر بھی اتفاق کیا۔ جبکہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل ایسا کرنے میں ناکام رہی تھی۔ لیکن بھارت نے وہ کر دکھایا جو اقوام متحدہ نہ کر سکی۔

یہ لوگوں کا جی 20 تھا: امیتابھ کانت

کانت نے مزید کہا کہ جی 20سربراہی اجلاس عام طور پر ایک یا دو شہروں میں منعقد کیا جاتا ہے۔ انڈونیشیا میں بھی صرف دو شہروں میں اس کا اہتمام کیا گیا۔ جبکہ ہم نے اسے ہندوستان کے 60 سے زیادہ شہروں میں منظم کیا۔ ہندوستان میں منعقدہ جی 20سربراہی اجلاس ایک عوامی سربراہی اجلاس تھا۔ یہ لوگوں کا اجلاس تھا ۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

1 hour ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

2 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

3 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

5 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

6 hours ago