قومی

S. Jaishankar: جے شنکر نے کہا، پاکستان کے لیے سخت الفاظ استعمال کر سکتا تھا

S Jaishankar: وزیر خارجہ ایس جے شنکر، جنہوں نے اکثر پاکستان کو ‘دہشت گردی کا مرکز’ قرار دیا ہے، نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دینے میں پڑوسی ملک کے کردار کو دیکھتے ہوئے، وہ ‘مرکز سے زیادہ مضبوط الفاظ’ استعمال کر سکتے تھے۔ رپورٹس کے مطابق، پاکستان کے لیے ‘دہشت گردی کا مرکز’ کی اصطلاح کے استعمال پر ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا – صرف اس لیے کہ آپ ایک سفارت کار ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ سچ نہیں بولیں گے۔ میں اس سے زیادہ سخت الفاظ استعمال کر سکتا ہوں۔ تو مجھ پر یقین کریں، ہندوستان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے epicenter ایک بہت ہی مختصر اور سفارتی اصطلاح ہے۔

پیر کو آسٹریا کے ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے، جے شنکر نے کئی سالوں سے جاری دہشت گردی کے طریقوں کی مذمت نہ کرنے پر یورپی ممالک پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نظریات اور اقدار کی بات کرتے ہیں تو یورپ کے ممالک ان سرگرمیوں کی مذمت کیوں نہیں کرتے جو کئی دہائیوں سے ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی ملک ہے جس نے چند سال پہلے ہندوستان کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا، ممبئی شہر پر حملہ کیا، جو آئے روز سرحد پار سے دہشت گرد ہندوستان بھیجتا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دنیا کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جنگ کے بارے میں فکر مند ہونا چاہئے، جے شنکر نے مبینہ طور پر کہا: میرے خیال میں دنیا کو دہشت گردی کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔ دنیا کو اس بات پر فکر مند ہونا چاہیے کہ دہشت گردی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس کے باوجود دنیا اسے نظر انداز کر رہی ہے۔ دنیا اکثر محسوس کرتی ہے کہ یہ میرا مسئلہ نہیں ہے کیونکہ یہ کسی اور ملک کے ساتھ ہو رہا ہے۔ میرے خیال میں دنیا کو جس چیز کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے درپیش چیلنجوں سے مضبوطی سے کیسے نمٹا جائے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

8 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago