قومی

Congress on Manipur incident: وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ دیں استعفیٰ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بھی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے: کانگریس

نئی دہلی: کانگریس نے منی پور میں دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کے لرزہ خیز واردات پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے بعد جمعرات کے روز کہا کہ پی ایم مودی نے ریاست میں نسلی تنازعہ کومکمل طور پر نظر انداز کیا اور چیف منسٹر این بیرن سنگھ کوبھی عہدہ چھوڑنے کی ہدایت نہیں دی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ چیف منسٹر کو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہئے اور وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ بھی اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔

منی پور میں دو خواتین کی برہنہ پریڈ کے واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے جمعرات کو کہا کہ یہ واقعہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمناک ہے اور اس سے پورے ملک کی بے عزتی ہوئی ہے۔اس سے قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہ اہل وطن کو یقین دلایا کہ اس معاملے میں قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا اور ایک کے بعد ایک قانون پرسختی سے عمل کیا جائےگا۔

برہنہ پریڈ کی ویڈیو بدھ کے روز سامنے آئی

منی پور میں دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو بدھ کے روز سوشل میڈیا پر سامنے آئی۔ حکام نے بتایا کہ یہ ویڈیو 4 مئی کی ہے۔ کانگریس نے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اس مانسون اجلاس میں اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) منی پور کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب کرے گا اور وزیر اعظم مودی کوخود اس کا جواب دینا چاہیے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ منی پور پر 80 دنوں کی خاموشی کے لیے ملک وزیر اعظم مودی کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کو ہجوم کے ظلم (MOBOCRACY) میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم کو منی پور کا دورہ کرنا چاہئے۔

 

‘وزیر اعظم نے منی پور پر30 سیکنڈ تک بات کی’

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا، “1800 گھنٹے سے زیادہ ناقابل فہم اور ناقابل معافی خاموشی کے بعد، آخر کار وزیر اعظم نے منی پور پر کل 30 سیکنڈ تک بات کی۔ وزیر اعظم نے دوسری ریاستوں خاص طور پر اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کا موازنہ کر کے گورننس کی ناکامیوں اور منی پور کے انسانی المیے سے توجہ ہٹانے کی ایک کھلی کوشش کی۔ انہوں نے امن کی اپیل نہیں کی اور نہ ہی منی پور کے وزیر اعلیٰ سے عہدہ چھوڑنے کو کہا۔ انہوں نے یہ تبصرہ اس ایک ویڈیو پر کیا ہے جو منظر عام پر آئی ہے جبکہ یہ ریاست منی پور میں ہونے والے وحشیانہ تشدد کے سینکڑوں واقعات کی صرف ایک مثال ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: منی پور واقعے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا سخت رد عمل کا اظہار، کہا- کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمندگی کا باعث ہےمنی پورواقعہ

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago