قومی

Umesh Pal Murder Case: ’عتیق احمد کو پھانسی ملنے پر ہی ملے گا انصاف، عمر قید ہوئی تو میرا خاندان نہیں بچے گا‘، امیش پال کی بیوی کا جذباتی بیان

الہ آباد کے 16 سال کے طویل قانونی لڑائی کے بعد آنجہانی امیش پال کے اغوا معاملے میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد، بھائی خالد اشرف اور ان کے گروہ کے لوگوں کو سزا کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ دوسی طرف مہلوک امیش پال کی بیوی جیا پال نے کہا کہ عدالت سے امید ہے کہ عتیق احمد کو اس کے گناہوں کی سزا ضرور ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرعتیق احمد کو عمر قید ہوئی تو ان کا خاندان بھی نہیں بچے گا۔ شوہر امیش پال کی طرح انہیں اور ان کی فیملی کو بھی قتل کروا دیا جائے گا۔ عتیق احمد کو پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے، جس سے اشرف اور عتیق احمد جیسے غنڈے پھر سے پیدا نہ ہوسکیں۔

جیا پال نے کہا کہ شوہر کے قتل کے بعد میرے بچے یتیم ہوگئے ہیں۔ میرے شوہر کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے۔ اگر وہ زندہ بچے تو میں زندہ نہیں بچ پاؤں گی۔ عتیق احمد کے مجرمانہ سلطنت کے خاتمہ کے لئے اس کو سزائے موت بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت پر ہمیں مکمل بھروسہ ہے۔ آج جرائم سے جمع کی گئی اس کی جائیداد پر بلڈوزر چل رہا ہے۔ تاہم اگر وہ جیل میں رہتا ہے اور اسے پھانسی نہیں ہوتی تو اس کی سلطنت کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

جیا پال مزید کہتی ہیں کہ اس نے جیل میں رہتے ہوئے ہی میرے شوہر کا قتل کروا دیا۔ اب میرے گھر میں کوئی بڑا نہیں ہے۔ جیٹھ ہیں، وہ ٹرک چلاتے ہیں، میرے بچے ابھی چھوٹے ہیں۔ ماں معذور ہیں۔ امیش پال کے قتل کے بعد ہم یتیم ہوچکے ہیں۔ جب تک جڑ نہیں ختم ہوگا، عتیق احمد کا گینگ نہیں ختم ہوگا۔ عدالت سے ہمیں امید ہے کہ وہ عتیق احمد کو پھانسی کی سزا سنائے گا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیا پال رو پڑیں۔ عتیق احمد کا خوف ان کے چہرے پر نظرآرہا تھا۔ وہ بار بار کہہ رہی تھیں کہ عتیق احمد کا مرنا ضروری ہے۔ تبھی میرے شوہر کے جدوجہد کا اصل انصاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج عدالت سے آنے والے فیصلے کے دوران وہ موجود نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد کے گروہ آج بھی شہر میں ان کے گھر پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی فیملی پر آج بھی خطرہ ہے۔ حالانکہ پولیس نے امیش پال کے گھر پر سیکورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔ پی اے سی کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago