سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی درخواست پر 10 نومبر کو سماعت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی-این سی آر میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی میں پنجاب میں پرالی جلانے کا بڑا ہاتھ ہے۔ ایڈوکیٹ ششانک شیکھر جھا، چیف جسٹس یو یو . للت کے سامنے معاملہ رکھا اور فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔
جھا نے کہا کہ پرالی جلانے کی وجہ سے دارالحکومت میں فضائی آلودگی سنگین زمرے میں ہے اور انہوں نے ریاستی حکومتوں سے آلودگی کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت مانگی۔ اس میں سموگ ٹاورز کا قیام، درخت لگانے کی مہم، سستی نقل و حمل وغیرہ شامل ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں 24 گھنٹے ہوا کے معیار کا انڈیکس یکم نومبر کو 424 کو چھو گیا، جو گزشتہ روز 392 تھا۔
پٹیشن میں پرالی جلانے سے متعلق ریاستی حکومتوں کو نئی ہدایات جاری کرنے کا حکم دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔ عرضی میں مرکزی حکومت اور دہلی، پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کی حکومتوں کو اس معاملے میں مدعا بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے اس نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اس معاملے میں مداخلت کی ضرورت ہے اور درخواست پر سماعت کے لیے 10 نومبر کا دن مقرر کیا گیا ہے۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ” عدالت کے واضح احکامات کے باوجود پرالی جلانے پر، قومی راجدھانی خطہ اور دیگر مقامات پر بے تحاشہ آلودگی ہے، جس سے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔”
درخواست میں کہا گیا کہ مذکورہ موقف براہ راست لوگوں کے جینے کے حق (آرٹیکل 21) کے خلاف ہے۔ بنیادی فرائض (آرٹیکل 51A) کے تحت درخواست گزار کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اس پٹیشن کو دائر کرے تاکہ ملک کی مثبت فریم ورک میں رہنمائی ہو اور مناسب وقت پر بیمار ہونے سے بچ سکے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی زرعی تحقیقاتی ادارہ (IARI) نے کہا ہے کہ یکم نومبر کو پرالی جلانے کی وجہ سے آگ لگنے کے کل 2,109 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے 1,842 واقعات پنجاب میں، 88 ہریانہ، اتر پردیش میں 9 واقعات رپورٹ ہوئے۔ ۔ دہلی میں پرالی جلانے کا واقعہ بھی درج کیا گیا ہے۔
سسٹم آف ایئر کوالٹی اینڈ ویدر فورکاسٹنگ اینڈ ریسرچ (SAFAR) کے اعداد و شمار کے مطابق، قومی دارالحکومت کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 418 رہا۔
S.A.A.F.A.R کے اعداد و شمار کے مطابق، PM 2.5 اور PM 10 کا ارتکاز بالترتیب 458 اور 433 تھا، دونوں ایک ہی ‘شدید’ زمرے میں ہیں۔
نوٹ کریں کہ صفر اور 50 کے درمیان AQI کو ‘اچھا’ سمجھا جاتا ہے۔ 51 سے 100 کو ‘اطمینان بخش’، 101-200 ‘اعتدال پسند’، 201-300 ‘ خراب’، 301-400 ‘انتہائی خراب’ اور 401-500 کو ‘شدید’ سمجھا جاتا ہے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…