لوک سبھا انتخابات2024 کے نتائج کے بعد ایک بار پھر این ڈی اے کی حکومت بن چکی ہے۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے نریندر مودی کو وزیراعظم کا حلف دلایا اور اس کے ساتھ ہی وہ مسلسل تیسری بار ملک کے وزیراعظم کا حلف اٹھاچکے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کے بعد امت شاہ اور راجناتھ سنگھ ،جے پی نڈا سمیت 60 سے زائد اراکین پارلیمنٹ کو حلف دلانے کا سلسلہ جاری ہے۔یہ پوری نریندر مودی کی ٹیم ہے جو آئندہ پانچ سال کیلئے نریندر مودی کی قیادت میں اپنا حلف اٹھارہی ہے ۔ نریندر مودی کی حلف برداری کے ساتھ این ڈی اے کی حکومت پھر سے قائم ہوچکی ہےاور پی ایم مودی کی تیسری مدت کار میں نئی ٹیم بھی تیار ہوچکی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کیلئے آئندہ پانچ سال کیلئے حلف اٹھا چکے ہیں اب ایک بڑا سوال یہ ہے کہ جس طرح کا اتحاد اور جیسے ان کے اتحاد اس بار ہیں ان کو لیکر بار بار یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ حکومت شاید ہی پورے پانچ سال کی مکمل مدت پوری کرسکتی ہے، البتہ این ڈی اے اور بی جے پی کی خاص طور پر یہ کوشش ہوگی کہ اتحادیوں کو ساتھ میں رکھ کر انہیں مل ملا کر حکومت چلائی جائے اور کسی بھی اختلافی ایجنڈے سے بچنے کی کوشش کی جائے۔ یقینی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ آزادی کو بی جے پی کی اکثریت میں قائم حکومت کے اندر تھی وہ اس بار نہیں ہوگی چونکہ بی جے پی کو اس بار اکثریت نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے حکومت قائم کرنے کیلئے اتحادیوں کا ساتھ مجبوری بن گئی۔ اب ان کی ناراضگی کا خیال رکھنا بھی ان کیلئے مجبوری ہوگی۔
بتادیں کہ وزیراعظم نے اس حلف برداری کے ساتھ ملک کے سب سے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کی برابری کرلی ہے چونکہ انہوں نے بھی تین بار وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا۔ حالانکہ پی ایم مودی کے سیاسی سفر کے ساتھ ایک امتیاز یہ ہے کہ انہوں نے مسلسل تین بار پہلے گجرات کے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھایااور اس کے بعد مسلسل تین بار وزیراعظم کا حلف اٹھا کر ایک انوکھا ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…