-بھارت ایکسپریس
وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو: تصویر: اے این آئی)
Parliament Winter Session 2023: پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں سیندھ کے معاملے سے متعلق ایک طرف جہاں اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد کئی اراکین پارلیمنٹ کومعطل کردیا گیا ہے تو وہیں وزیراعظم نریندر مودی بھی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے برتاؤ سے خوش نظرنہیں آئے۔ وزیراعظم مودی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کا برتاؤکافی مایوس کن ہے۔ ان کے برتاؤسے ایسا لگتا ہے کہ سیکورٹی میں سیندھ لگانے والوں کو اپوزیشن کی حمایت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئے رائے دہندگان نے وہ دورنہیں دیکھا ہوگا جب ہردن نیا گھوٹالہ (بدعنوانی) ہوتی تھی۔ اپوزیشن کے ان کارناموں کے بارے میں ان کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن نے عہد کرلیا ہے کہ ان کو یہیں رہنا ہے، آگے نہیں بڑھنا ہے۔ ابھی اس میٹنگ ہال میں جو خالی جگہ ہے، ایسا لگتا ہے کہ اگلی بار یہ جگہ بھی بھرجائے گی۔
‘اپوزیشن اب اپوزیشن میں ہی بیٹھے گا’
وزیراعظم مودی یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے کہا، ’’پارلیمنٹ میں جو کچھ بھی ہوا، اس کی حمایت کرنا بہت غلط ہے۔ اپوزیشن نے من بنالیا ہے کہ وہ اب اپوزیشن میں ہی بیٹھے گا۔ اپوزیشن جوکررہا ہے وہ ان کی بوکھلاہٹ اورمایوسی ہے۔ اپوزیشن کا مقصد نریندرمودی کواکھاڑ پھینکنا ہے اورہمارا مقصد ملک کی ترقی کرنی ہے۔ ہماری اوران کی سوچ میں یہی فرق ہے۔‘‘ انہوں نے اراکین پارلیمنٹ سے مزید کہا، “انہوں نے اراکین پارلیمنٹ سے مزید کہا اب چھٹی کا وقت قریب آگیا ہے۔ آپ لوگ دورگاؤں کے علاقوں میں جائیں اورپتہ لگائیں کہ ترقی کیسی ہوئی ہے؟ میں کل کاشی گیا تھا اور میں نے دیکھا کہ نوجوانوں میں امید ہے۔’’
اپوزیشن نے حکومت سے مانگا جواب
وہیں اس معاملے سے متعلق اپوزیشن ایوان میں وزیرداخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کر رہا ہے۔ آج منگل (19 دسمبر) کو بھی اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کے مین گیٹ پربیٹھ کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی بھی شامل ہوئیں۔
-بھارت ایکسپریس
بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…
ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…
نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس اس کے صدردفتر…
اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو 157 وکلاء نے خط لکھا ہے۔…
پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…