بھارت ایکسپریس۔
مرکزی حکومت نے ون نیشن ون الیکشن کرانے کے لیے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ون نیشن ون الیکشن ملک میں بحث کا موضوع بن گیا ہے، اسی دوران سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمان برق کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ون نیشن ون الیکشن تجویز کو چیلنج کرتے ہوئے ایس پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے کہا کہ یہ ملک کے آئین کے خلاف ہوگا اور اس کے لیے انہیں آئین میں تبدیلی کرنا پڑے گی، تب ہی وہ یہ قانون لا سکیں گے۔
اس کے ساتھ ہی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کیا وہ ملک میں جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا آپ ایم پی، ایم ایل اے، پنچایتی الیکشن، پردھانی الیکشن، ملک میں جو بھی الیکشن ہوتے ہیں اسے ختم کرنا چاہتے ہیں؟ ایس پی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ ملک میں الیکشن نہ ہوں اور صرف ایک الیکشن ہونا درست نہیں ہوگا۔ انہوں نے سابق صدر رام کووند کی کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر تقرری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے اور انہوں نے کسی سے پوچھ کر ان کی تقرری نہیں کی۔ ایس پی ایم پی نے ون نیشن ون الیکشن کے مسودے کو صاف طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے۔
مرکزی حکومت کے ون نیشن، ون الیکشن کے بارے میں، ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہاکہ “ہر بڑا کام کرنے سے پہلے ایک تجربہ کیا جاتا ہے، اس کی بنیاد پر ہم مشورہ دے رہے ہیں کہ ‘ون نیشن ون الیکشن ،اس کو کروانے سے پہلے۔ اس بار بی جے پی حکومت کو لوک سبھا کے ساتھ ساتھ لوک سبھا اور اتر پردیش کی اسمبلی کے انتخابات بھی کروانے چاہئیں، جس ریاست میں ملک میں سب سے زیادہ لوک سبھا اور اسمبلی سیٹیں ہیں، بی جے پی کو بھی پتہ چل جائے گا کہ عوام بی جے پی کے خلاف کتنی ناراض ہے اور وہ اسے اقتدار سے ہٹانے کے لیے کتنی بے چین ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…