بھارت ایکسپریس۔
نئی دہلی: دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتارمسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے لیئے مشہورجمعیۃ علماء ہند نے صدرجمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح فسادات میں گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس ضمن میں لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے گزشتہ روزجمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے نوح میں محروسین کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کا بھی دورہ بھی کیا، جہاں مسلم نوجوانو ں کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔ چنانچہ جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے مشیرایڈوکیٹ شاہد ندیم کی معیت میں ایک وفد نوح پہنچا، لیگل ٹیم نے مولانا محمد خالد قاسمی کے مکان پرنوح فساد متاثرین سے ملاقات کی اورمقدمات کے متعلق تفصیلات حاصل کی۔
میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیۃعلماء ہندسے قانونی امدا د لینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیۃعلماء ہند کے نام ایک درخواست دیں گے، جس پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیۃعلماء ہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے پچاس سے زائد مقدمات قائم کررکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب دو سو ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ پانچ سو سے زائد ملزمین کو مفرور قراردیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ پولس نے تین طرح کے مقدمات بنائے ہیں، قتل، اقدام قتل اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے کے الزامات کے تحت ملزمین کو گرفتار کیا ہے، چند ملزمین پر ہتھیا ر رکھنے کے قانون کی دفعہ 25/ کے تحت بھی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محروسین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور مقدمہ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یہ سمجھ میں آیا کہ پولس نے درجنو ں ایسے لڑکوں پر مقدمہ قائم کرکے جیل میں ٹھوس دیا ہے جو حادثہ والے دن نوح میں تھے ہی نہیں۔مقامی پولس نے گرفتاری میں زیادتی اور جانبداری سے کام لیا ہے۔ا
یڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ مولانا محمد راشدقاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء راجستھان، مولانا محمد خالدقاسمی سابق صدرجمعیۃعلماء متحدہ پنجاب، ایڈوکیٹ مجاہداحمد کے مشورہ سے نوح سیشن کورٹ کے مشہورایڈوکیٹ شوکت علی کو جمعیۃعلماء ہند قانونی امدادکمیٹی کی طرف سے کیس کی پیروی کیلئے متعین کرلیا گیا ہے اوران سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقدمہ کی نوعیت کے مطابق ملزمین کی ضمانت پررہائی کے لئے کوشش کریں۔ ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہوجانے کے بعد ٹرائل کے متعلق ازسرنومشورہ کرکے آگئے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔لیگل ٹیم کے ایڈوائزرایڈوکیٹ شاہد ندیم کو اس لیگل ٹیم کا سربراہ مقررکیا گیاہے، جمعیۃعلماء ہند کی لیگل ٹیم نے میٹنگ کے دوران آنے والے محروسین کے گھروالوں سے مل کر ان کو ڈھارس بندھائی اورجمعیۃعلماء ہند کی طرف سے مکمل قانونی امداد مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بھارت ایکسپریس۔
سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے…
منموہن سنگھ کوہندوستان میں معاشی اصلاحات کا علمبردارسمجھا جاتا ہے۔ 1991 میں وزیر خزانہ کے…
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر قومی سوگ کی وجہ سے ہفتہ…
او پی سنگھ کا پورا نام اوم پرکاش سنگھ ہے۔ وہ 2 جنوری 1960 کو…
حادثے کے بعد بھٹنڈہ شہر کے ایم ایل اے جگروپ سنگھ گل اسپتال پہنچے۔ انہوں…
تحقیقات کے لیے موقع پر پہنچے شیخ پورہ کے اے ایس پی ڈاکٹر راکیش کمار…