-بھارت ایکسپریس
Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل معاملے میں تقریباً دو ماہ گزر جانے کے بعد بھی تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے میں عتیق احمد اورشائستہ پروین کے خلاف تمام ثبوت مل چکے ہیں۔ ایک طرف پولیس شائستہ پروین کے بیٹے اسد سمیت کئی لوگوں کو انکاؤنٹر میں ہلاک کرچکی ہے۔ وہیں دوسری طرف شائستہ پروین ابھی تک پولیس کی پہنچ سے دور ہیں۔ جبکہ پولیس اس کی تلاش میں نہ صرف ریاست بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی زبردست چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ شائستہ پروین کے ساتھ ہی گڈو مسلم بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے، اب پولیس نے عتیق احمد کے بڑے بیٹے عمرکو ملزم بنانے کی تیاری کرلی ہے۔ وہ لکھنؤ جیل میں بند ہے۔
قتل کے کچھ گھنٹے پہلے ہی اسد اورعمر کی ہوئی تھی ملاقات
امیش پال کے قتل کے بعد ہی ان کی اہلیہ نے عتیق احمد کے پورے کنبے پررپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کے بعد سامنے آئے کئی سی سی ٹی وی فوٹیج نے عتیق احمد کے خلاف تمام ثبوت اگل دیئے تھے۔ وہیں اب جیل میں بند عتیق احمد کے بڑے بیٹے عمر کو بھی پولیس اس قتل سانحہ میں اہم کردار مان رہی ہے۔ ایسا اس لئے کیونکہ تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ قتل سانحہ کے کچھ گھنٹے پہلے ہی اسد جیل میں عمرسے ملنے آیا تھا اور دیرتک اس کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق، اسد اور عمر کے درمیان بات کسی اور مسئلے پرنہیں بلکہ امیش پال کو سنسنی خیز طریقے سے ختم کرنے پرہی حکمت عملی بن رہی تھی۔
ایسے میں پولیس امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کہیں نہ کہیں قتل کی حکمت عملی میں عمربھی شامل ہے۔ جلد ہی قتل سانحہ کی جانچ کرنے والوں کی طرف سے بھی عمر کو سازش کرنے کا ملزم بنا دیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسد اس قتل سانحہ میں پوری ٹیم کی قیادت کر رہا تھا اور اس نے ہی امیش پال پرگولیاں چلائی تھیں۔ اس کا انکشاف سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی ہوا تھا۔ فی الحال وہ پولیس انکاؤنٹر میں مارا جاچکا ہے۔
اسمبلی میں 2 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان
واضح رہے کہ عتیق احمد کے پانچ بیٹوں میں سب سے بڑا عمرنے تقریباً ڈھائی سال تک فرار رہنے کے بعد گزشتہ سال لکھنؤ کی سی بی آئی کورٹ میں سرینڈرکیا تھا اوراسی کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس کی گرفتاری کے لئے دولاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ بلڈرموہت جیسوال کے اغوا اوردیوریا جیل میں پٹائی کے معاملے میں ملزم عمرکولکھنؤ کی گوسائی گنج جیل میں ہائی سیکورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال ہی عتیق احمد کے دوسرے بیٹے علی نے بھی پانچ کروڑ روپئے رنگداری مانگنے کے معاملے میں پریاگ راج کی کورٹ میں سرینڈرکردیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ نینی جیل میں بند ہے۔
واضح رہے کہ دونوں بھائیوں کے جیل جانے کے بعد عتیق احمد کا تیسرے نمبر کا بیٹا اسد اس کا پورا کاروبار سنبھال رہا تھا۔ وہیں امیش پال قتل سانحہ سے پہلے اسد اور گڈو مسلم سمیت باقی شوٹر بریلی کی جیل میں بند اشرف سے فروری میں تین بار (9،11 اور 12 تاریخ) کو ملنے گئے تھے۔ اس سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…