بھارت ایکسپریس۔
اپوزیشن نے عدم اعتماد تحریک پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے دوران لوک سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ اس معاملہ پر شیرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمنٹ ہر سمرت کور نے کہا کہ ہم نے اس لئے واک آؤٹ کیا کیونکہ جو اس مدعے اٹھا ئے گئے تھے ان میں سے کسی کا جواب نہیں ملا۔ ہمار سب سے بڑا مطالبہ یہ تھا کہ حکومت نے گرونانک دیو کے 550 سال کے یوم پیدائش 2019 میں ایک تحریری دستاویز جاری کر کے ہمارے سکھ بھائیوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ سکھ قیدی گزشتہ 30۔30 سالوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں، ہم انیں رہا کرائیں گے۔ چار سال گزر جانے کو ہے تاہم اب تک اسکی رہائی عمل میں نہیں آئی ہے ۔
بلقیس بانوں کے مدعے پر بھی ہر سمرت کو ر کا بیان
اکالی دل کی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ‘سب کا ساتھ’ صرف بولنے سے نہیں ہوتا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہمارے یقین کو کیوں دھوکہ دیا گیا۔ انہیں آج تک رہا کیوں نہیں کیا گیا؟ افسوس ہے کہ سب بولے لیکن منی پور میں خواتین کے ساتھ کیا ہوا، جو حکومت اسے روک نہیں سکی، کیا وہ حکومت ذمہ دار تھی یا نہیں؟ اگر ذمہ دار تھی تو اس حکومت کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ خواتین کو کوئی جواب نہیں ملا۔ ایسا ہمیشہ اقلیتی برادری کے ساتھ ہوتا ہے۔ بلقیس بانو کے ریپ کرنے والے کو مہذب کہا جاتا ہے ۔ پہلوانوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنے والوں کو اندر بٹھا دو۔ آپ منی پور پر تب ہی بولتے ہیں جب تحریک عدم اعتماد لانے والے باہر نکل جاتے ہیں۔ یہ کہیں کہیں اقلیت کے خلاف غیر سنجیدگی ظاہر کرتا ہے۔ ہمارے سکھوں کو بھی انصاف نہیں ملا اور نہ ہی منی پور میں جن خواتین کے ساتھ یہ ہوا انہیں کوئی اعتماد ملا۔
وزیر اعظم نے منی پور پر کیا کہا ؟
منی پور واقعہ پروزیر اعظم نے لوک سبھا میں کہا کہ کئی خاندانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی لوگوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو بھی کھو دیا۔ خواتین کے ساتھ سنگین جرم ہوا۔ یہ جرم ناقابل معاف ہے۔ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت مجرموں کو سخت سے سخت سزا دلانے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ “میں ملک کے تمام شہریوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جس طرح سے کوششیں جاری ہیں، مستقبل قریب میں امن کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔ منی پور ایک بار پھر نئے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھے گا۔ منی پور کے لوگوں سے اب میں اصرار کرنا چاہتا ہوں، میں وہاں کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ملک آپ کے ساتھ ہے، یہ ایوان آپ کے ساتھ ہے، ہم مل کر اس چیلنج کا حل تلاش کریں گے، وہاں دوبارہ امن قائم ہوگا۔ وہ راستے پر تیزی سے آگے بڑھے، اس کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔”
بھارت ایکسپریس۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…