قومی

Nita Ambani Illuminates the Deeper Significance of Kanyadaan: نیتا امبانی نے اننت اور رادھیکا کی شادی میں کنیہ دان کی گہری اہمیت کو روشن کیا

اننت اور رادھیکا امبانی کی شادی کے موقع پر، کنیہ دان کی پرانی تقریب کے لمحات سب سے زیادہ جذباتی لمحات تھے، نیتا امبانی، چیئرپرسن، ریلائنس فاؤنڈیشن، اس موقع پر اپنے دل سے بات کر رہی تھیں۔ انہوں نے سامعین کو ہندو ثقافت میں بیٹیوں کے مقام اور کنیہ دان کی رسم کی وسیع تر تعریف کے بارے میں بتایا اور اس بات کی وضاحت کی کہ یہ کس طرح دو افراد کے نہیں بلکہ دو خاندانوں کے اکٹھے ہونے کی علامت ہے اور دونوں خاندانوں میں ایک فرد کے شامل ہونے سے یہ شروع ہوتا ہے۔نیتا امبانی نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور اپنے بیٹے اننت کو رادھیکا کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھتے ہوئے دیکھ کر خوشی اور اس کے نتیجے میں تشکر کے اس زبردست احساس کا اظہار کرتے ہوئے آغاز کیا۔ انہوں نے مزید ان مقدس تقاریب کا اعادہ کیا جن کی نمائندگی ہندو شادی کرتی ہے، جہاں ’دو روحوں کا مقدر‘ ایک جنم کے لیے نہیں بلکہ سات جنم کے لیے شادی کرتا ہے۔

جیسے ہی یہ تقریب کنیہ دان کی تقریب میں داخل ہوئی، نیتا امبانی نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے  کہا کہ روایتی طور پر، کنیہ دان لفظی طور پر دلہن کو اس کے والدین کے ذریعے رخصت کر رہا ہے، لیکن یہ پیاری بیٹی کو اس کے نئے خاندان کے حوالے کرنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’خود ایک بیٹی ہونے سے لے کر ایک بیٹی کی  ساس اور ماں ہونے تک، میں جانتی ہوں کہ کوئی بھی والدین اپنی بیٹیوں کو کبھی نہیں چھوڑتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیٹیاں زندگی کا سب سے بڑا تحفہ ہیں اور انہیں دیوی لکشمی کی الہی موجودگی کا براہ راست اظہار سمجھا جاتا ہے، گھر کے لیے خوشی اور خوشحالی ہوتی  ہے۔

نیتا امبانی نے کہا کہ ہندوستانی روحانی اور ثقافتی ورثے میں عورت کو انتہائی احترام کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور جہاں بھی بیٹیاں ہیں وہاں نیکی ہے۔ وہ آگے بڑھ کر خدا کی عطا کردہ، بیٹیوں کی اعلیٰ طاقت کو خوشی، محبت اور روشنی کے ذرائع کے طور پر بیان کرتی ہے۔نیتا امبانی کے مطابق، ہندو فلسفہ میں کسی ایک چیز کو وقت کے ساتھ دوبارہ تشکیل دیا جا سکتا ہے اور دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی شادی دولہا اور دلہن اور ان کے اہل خانہ کے درمیان کامل مساوات پر مبنی ہے۔ لہٰذا، کنیہ دان میں ثقافت کا اصل جوہر تب ہوتا ہے جب دلہن کے والدین اسے بیٹے کے طور پر قبول کرتے ہیں اور اپنی بیٹی کی سب سے قیمتی ملکیت اس کے خاندان کو سونپ دیتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نتائج سے قبل ایم وی اے میں ہلچل تیز، جینت پاٹل اور تھوراٹ نے ادھو ٹھاکرے سے کی ملاقات ، جانئے کن امور پر ہوئی بات؟

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد سامنے آنے…

24 minutes ago

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

12 hours ago