جھارکھنڈ ملک کی سب سے پسماندہ ریاستوں میں شمار ہوتا ہے، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس غریب ریاست کے زیادہ تر سرکاری ملازمین کروڑ پتی ہیں۔ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جھارکھنڈ کے نو منتخب ایم ایل اے میں سے 89 فیصد کروڑ پتی ہیں۔ کانگریس ایم ایل اے رامیشور اوراوں ریاست کے سب سے امیر ایم ایل اے ہیں، جن کی کل مالیت 42.20 کروڑ روپے ہے۔جھارکھنڈ الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس نے ریاست کے 81 میں سے 80 جیتنے والے ایم ایل ایز کے انتخابی حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ اس تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں جیتنے والے 71 ایم ایل اے کروڑ پتی ہیں جو کہ سال 2019 میں جیتنے والے کروڑ پتی ایم ایل اے سے 20 فیصد زیادہ ہے۔ 2019 میں 56 کروڑ پتی ایم ایل اے تھے۔ جبکہ 2014 کے انتخابات میں جیتنے والے ایم ایل اے میں سے 41 ایم ایل اے کروڑ پتی تھے۔ اعداد و شمار سے صاف ہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی میں کروڑ پتی ایم ایل اے کی تعداد سال بہ سال بڑھ رہی ہے۔
جے ایم ایم کے سب سے زیادہ ایم ایل اے کروڑ پتی ہیں
اس سال انتخابات جیتنے والے 71 کروڑ پتی ایم ایل اے میں سے 28 ایم ایل اے جے ایم ایم کے ہیں۔ بی جے پی کے 20، کانگریس کے 14، آر جے ڈی کے چار، سی پی آئی ایم ایل کے دو اور ایل جے پی رام ولاس اور اے جے ایس یو کے ایک ایک ایم ایل اے کروڑ پتی ہیں۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم نے 34، کانگریس نے 16، آر جے ڈی نے چار اور سی پی آئی ایم ایل نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ چار جماعتیں حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔ وہیں بی جے پی نے 21 سیٹیں جیتی ہیں اور اس کی این ڈی اے اتحادی ایل جے پی (رام ولاس)، جے ڈی یو اور اے جے ایس یو نے ایک ایک سیٹ جیتی ہے۔جھارکھنڈ کے نومنتخب ایم ایل ایز کی اوسط اثاثہ 6.90 کروڑ روپے ہے۔ 2019 میں ایم ایل اے کی اوسط اثاثہ 3.87 کروڑ روپے تھی۔ اعداد و شمار سے واضح ہے کہ ایم ایل اے کی اوسط دولت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس کے رامیشور اوراوں کے علاوہ بی جے پی کے کشواہا ششی بھوشن مہتا (32 کروڑ)، آر جے ڈی کے سنجے پرساد یادو (29 کروڑ) امیر ترین ایم ایل اے ہیں۔
یہ جھارکھنڈ کے غریب ترین ایم ایل اے ہیں
جھارکھنڈ لوک تانترک کرانتی کاری مورچہ کے ایم ایل اے جئے رام کمار مہتو ریاست کے غریب ترین ایم ایل اے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 2.55 لاکھ روپے ہے۔ 14 ایم ایل اے ایسے ہیں جن پر ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے واجبات ہیں۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے لیے 42 ایم ایل ایز دوبارہ منتخب ہوئے ہیں اور ان کے اثاثوں میں پچھلے پانچ سالوں میں اوسطاً 2.71 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔وہیں دوسری جانب تعلیم کی بات کریں تو ریاست کے 28 ایم ایل ایز کی تعلیمی قابلیت آٹھویں سے بارہویں پاس ہے۔ 50 ایم ایل اے گریجویٹ یا اس سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔ ایک ایم ایل اے ڈپلومہ ہولڈر ہے اور ایک ایم ایل اے نے خود کو صرف تعلیم یافتہ بتایا ہے۔ ریاستی اسمبلی میں پہنچنے والی خواتین ایم ایل ایز کی تعداد اس بار 10 سے بڑھ کر 12 ہوگئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…
سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…
رپورٹ کے مطابق روزگار کے محاذ پر باضابطہ افرادی قوت پھیل رہی ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر…
ججوں نے کہا کہ انہیں یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے معقول بنیادیں ملی ہیں…
مہاراشٹراسمبلی الیکشن میں مہایوتی کی زبردست جیت تو ہوگئی ہے، لیکن ابھی تک نئے وزیراعلیٰ…
نائب امیرجماعت اسلامی ملک معتصم خان نے واقعہ کی غیرجانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا…