قومی

Negligence of Health Department: ایپ پر ہورہی ہے بچوں کی ڈیلیوری،وقت سے5 مہینہ پہلے ہی بچے کو کردے رہا ہے پیدا،مدھیہ پردیش حکومت کا ’انمول‘کارنامہ

مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت کی جانب سے شروع کی گئی ہائی ٹیک موبائل ایپ انمول کی بدولت ستنا ضلع کا ایک خاندان بال بال بچ گیا۔ حاملہ خواتین کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے شروع کی گئی انمول ایپ اتنی جدید ہے کہ یہ خود بخود حاملہ خواتین کو رجسٹر کرتی ہے اور وقت سے پہلے بچے پیدا کرنے میں بھی ماہر ہے۔دراصل ستنا ضلع میں بدھ کو انمول ایپ پر 6 ماہ کی حاملہ خاتون کے کاغذوں میں  ڈلیوری کا ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ دلچسپ ہے کیونکہ حاملہ خاتون کی انمول ایپ پر رجسٹریشن بھی نہیں تھی، لیکن ڈلیوری ایپ پر ہوئی ہے۔

 ایپ پر رجسٹر ہونے کے بعد خاندان کو بڑا جھٹکا لگا

یہ انکشاف اس وقت ہوا جب شوہر نے سرکاری سہولیات حاصل کرنے کے لیے اپنی 6 ماہ کی حاملہ بیوی کو انمول ایپ پر رجسٹر کرنے کی کوشش کی۔ لیکن شوہر اس وقت حیران رہ گیا جب اسے پتہ چلا کہ اس کے بچے کی پیدائش ہو چکی ہے، کیونکہ ایپ پر اس کے پیدا ہونے والے بچے کی ڈیلیوری کی تاریخ دسمبر 2024 لکھی ہوئی تھی۔حیران کن بات یہ ہے کہ خاتون کی ڈلیوری مارچ کے بعد یعنی اپریل میں ہونی ہے۔ ایسے میں حاملہ خاتون وومن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اور سنبل کارڈ ہولڈر ہونے کے باوجود کاغذ پر ہونے والے بچے کے پیدائشی ثبوت کی موجودگی کے باعث محکمہ صحت کی اسکیموں سے محروم  ہے۔ یہی نہیں شادی شدہ جوڑا جن کی شادی کو صرف 9 ماہ ہوئے ہیں، یہ مذاق کا نشانہ بن گئے ہیں۔

محکمہ صحت کی غفلت کے باعث محکمہ میں کہرام مچ گیاہے۔ حاملہ خاتون کے گھر والے بھی حیران اور پریشان ہیں کیونکہ نہ صرف بچے کی ڈیلیوری کی تاریخ بلکہ اس کا وزن بھی ایپ پر درج ہے۔ بچے کی ڈیلیوری پورٹل پر پہلے سے رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے خاندان سرکاری سہولیات کے فوائد سے محروم ہوگیا ہے۔معاملہ سوہاوال کے گاؤں کڑیا کا ہے۔ متاثرہ اتم سنگھ کی اہلیہ پریا سنگھ کے یہاں بچے کی  ڈیلیوری اپریل 2025کے پہلے ہفتے میں ہونی تھی لیکن انمول ایپ پر بچے کی ڈیلیوری کی تاریخ 3 دسمبر 2024 لکھی ہوئی ہے۔ یہی نہیں، ایپ پر ڈلیوری ہونے والے بچے کا وزن 2 کلو 600 گرام بتارہا ہے۔ یہی نہیں پیدا ہونے والے بچے کی جنس بھی لکھی ہوئی ہے۔

دراصل متاثرہ حاملہ خاتون کا شوہر جولائی میں اپنی بیوی کو ضلع کے ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں علاج کے لیے لایا تھا۔ خاتون کا علاج کرنے والی ڈاکٹر رشمی اگروال کی جانب سے دی گئی میڈیکل دستاویزات بھی جمع کرائی گئیں، جن میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ حاملہ خاتون پریا سنگھ کی ڈلیوری کی تاریخ اپریل 2025 ہے۔محکمہ صحت کی غفلت کے باعث عجیب حادثے کا شکار ہونے والے اہل خانہ پریشان ہیں۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے انمول ایپ پر غلط انٹری کو درست کرنے کے لیے کئی دفاتر کے چکر لگائے، لیکن ان کے مسئلے کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔اس معاملے کے بارے میں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ ڈیٹا فیڈ کرنے میں اے این ایم کی طرف سے لاپرواہی کی گئی ہے۔ اسے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا جائے گا۔ ساتھ ہی خاندان کو یقین دلایا گیا ہے کہ ڈیٹا درست کرکے خاندان کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ دیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Delhi Exit Poll Result 2025: دہلی الیکشن ایگزٹ پول پر سواتی مالیوال کا رد عمل ، کہا -‘مجھے صرف امید ہے کہ…’

دہلی اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے بعد سب کی نظریں گنتی پر لگی ہوئی ہیں۔…

12 minutes ago

مولانا محمد جمیل مدنی کی رحلت سے حلقہ علم و ادب سوگوار

مولانا جمیل صاحب کثیر العیال تھے لیکن اپنے گھر کو حفظ وتلاوت قرآن کا ایسا…

40 minutes ago

India vs England: ٹیم انڈیا انگلینڈ کے خلاف ایک نئے روپ میں نظر آئے گی، بی سی سی آئی نے نئی جرسی کردی لانچ

تمام کھلاڑی نئی جرسی پہن کر پرجوش نظر آرہے ہیں، جس میں جرسی کے کندھوں…

1 hour ago