قومی

Modi Surname Case: راہل گاندھی نے’مودی سر نیم ‘معاملہ میں ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں کیاچیلنج، سزا پر روک لگانے کی درخواست کی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی سرنام کیس میں ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں راہل گاندھی کی نظرثانی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کا حکم درست ہے۔ اس حکم میں مداخلت کی کوئی ضرورت نہیں، اس لیے درخواست خارج کی جاتی ہے۔ 2019 میں راہل گاندھی نے مودی سرنام پر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس معاملے میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس سال نچلی عدالت نے انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ راہل اس معاملے کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں۔ تاہم اب تک انہیں کامیابی نہیں ملی ہے۔

ہائی کورٹ کے جج نے یہ تبصرہ کیا

جسٹس ہیمنت پرچھک نے کہا کہ ‘راہول گاندھی بالکل غیر موجود بنیادوں پر راحت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔’

– راہل گاندھی نے 13 اپریل 2019 کو کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ نیرو مودی، للت مودی، نریندر مودی کی کنیت ایک جیسی کیوں ہے؟ سب چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے؟ راہل کے اس بیان کو لے کر بی جے پی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر پرنیش مودی نے ان کے خلاف دفعہ 499، 500 کے تحت مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اپنی شکایت میں بی جے پی ایم ایل اے نے الزام لگایا تھا کہ راہل نے 2019 میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہہ کر پوری مودی برادری کو بدنام کیا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے؟

  نچلی عدالت نے سنائی تھی سزا

راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں چار سال بعد 23 مارچ کو سورت کی نچلی عدالت نے راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں 2 سال کی سزا سنائی۔ مجرم قرار دیے جانے کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت منسوخ کر دی گئی۔ راہل کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ تھے۔

سیشن کورٹ سے مایوسی

راہل گاندھی نے نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف سورت سیشن کورٹ کا رخ کیا تھا۔ سیشن کورٹ نے راہل کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ اور ملک کی دوسری سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے سابق سربراہ ہونے کے ناطے راہل گاندھی کو زیادہ محتاط رہنا چاہئے تھا۔

اپریل کو ہائی کورٹ گئے تھے راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، ہائی کورٹ نے مئی میں راہل کو عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تب ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اس پر حتمی فیصلہ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد دیا جائے گا۔

  ہائی کورٹ عرضی کو کیا تھا خارج

عدالت نے راہل گاندھی کی درخواست کو مسترد کر دیا، جس میں ‘مودی سرنام’ ہتک عزت کیس میں نچلی عدالت کی طرف سے سنائی گئی 2 سال کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ہیمنت پرچھک نے نچلی عدالت کے فیصلے کو مناسب سمجھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

AUS vs IND: گواسکر  نے کہا روہت شرما کو  کپتانی سے ہٹائیں صرف کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کریں

سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…

24 mins ago

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

2 hours ago