اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے صدر اور مذہبی رہنما مولانا توقیر رضا ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ مولانا توقیر رضا نے جے پور کے مسلمانوں کو متحد ہو کر دہلی کاگھیراو کرنے کی دعوت دی ہے، انہوں نے کہا کہ جس دن ہم سڑکوں پر نکلیں گے، تمہاری روح کانپ اٹھے گی۔ اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری ان کی ہی ہوگی۔توقیر رضا نے کہا کہ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہےلیکن آج سب سے زیادہ بے ایمان ہے۔ آپ ہم پر نظر رکھتے ہیں لیکن اپنے ہی مندروں میں پرساد کے طور پر دی جانے والی گائے کی چربی کو نہیں دیکھتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے باپ کی ہمت نہیں کہ وہ ہماری جائیداد پر قبضہ کرسکے۔ تم ہماری تعداد کو چھپاتے ہو، جس دن ہم سڑکوں پر آئیں گے تمہاری روح کانپ جائے گی۔
مولانا توقیرنے کہا کہ ہم سب سے پہلے ترنگا لے کر آئیں گے، اگر وہ نہیں مانے تو اس کے بعد جو بھی ہوگا اس کی ذمہ داری ان پر ہوگی۔ ہمارے نوجوان بزدل نہیں ہیں۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کو کنٹرول کر رکھا ہے، جس دن وہ قابو سے باہر ہو جائیں، انہیں روکنا آپ کے بس میں نہیں۔ پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے والا ہے، اگر آپ لوگ توجہ دیں، اگر آپ اپنی طاقت دکھانا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے قانون بنوانا ہو گا۔ اگر آپ اپنی بات منوانا چاہتے ہیں تو آپ کو دہلی آنا پڑے گا۔
توقیر رضا نے کہا کہ وہ بہت پریشان ہیں کہ اللہ کو برا بھلا کہا جارہا ہے۔ حکومت بے ایمان ہے جو قرآن اور اللہ کی توہین کرتی ہے۔ اگر آپ کو اس سے تکلیف ہوتی ہے اور آپ ایماندار ہیں تو میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ دہلی آ جائیں، کسی کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔آپ کو بتادیں کہ مولانا توقیر رضا اکثر اپنے ایسے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس سے قبل بھی انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اگر نبی کی شان میں گستاخی کی گئی تو اس بار نہ کوئی احتجاجی مظاہرہ ہوگا اور نہ ہی کوئی میمورنڈم دیا جائے گا بلکہ ملک کا چکہ جام کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ سنبھل کے چندوسی کی…
بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک بار پھر عبوری…
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، سی ایم آتشی اور کابینہ اور وزیر سوربھ…
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں…
مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ…
سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں…