سپریم کورٹ نے آج منی پور حکومت کو ہدایت دی ہےکہ ریاست میں ذات پات کے تشدد کے دوران مکمل یا جزوی طور پر جلائے گئے مکانات اور جائیدادوں کی تفصیلات سیل بندلفافے میں فراہم کی جائیں۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا کہ جائیدادوں پر قبضہ کرنے اور انہیں آگ لگانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے درخواست پر سماعت 20 جنوری سے شروع ہونے والے ہفتے کے لیے مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں، سپریم کورٹ نے متاثرین کی امداد اور بحالی اور انہیں معاوضے کی نگرانی کے لیے ہائی کورٹ کی تین سابق خواتین ججوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ مزید برآں، عدالت نے مہاراشٹر کے سابق پولیس سربراہ دتاتریہ پڈسالگیکر سے کہا تھا کہ وہ فوجداری مقدمات کی تحقیقات کی نگرانی کریں۔تین مئی 2023 کو منی پور میں پہلی بار ذات پات کے تشدد کے واقعات میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک اور کئی سو زخمی ہو چکے ہیں۔ پہاڑی اضلاع میں ایک ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں اکثریتی میتی برادری کی طرف سے شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا، جس کے بعد ذات پات پر تشدد پھوٹ پڑا تھا۔
منی پور کیس کی اگلی سماعت اب 20 جنوری کو ہوگی۔ چیف جسٹس کھنہ نے ریاست منی پور کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ ہمیں تمام جلی ہوئی، لوٹی گئی اور قبضہ کی گئی جائیدادوں کے بارے میں معلومات درکار ہیں۔ آپ ہمیں یہ معلومات سیل بندلفافے میں دے سکتے ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ریاست کی پہلی ترجیح تشدد کو روکنا اور پھر لوگوں سے اسلحہ اور گولہ بارود واپس لینا ہے۔انہوں نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ ہم رپورٹ آپ کو پیش کریں گے۔ ریاست میں بحالی کی نگرانی کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ جسٹس گیتا متل پینل کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ویبھا مکھیجا نے عدالت کے سامنے عرض کیا کہ پابندیاں بازیابی کو متاثر کررہی تھیں۔ اس پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ریاست میں ایسے حالات ہیں جن سے جارحیت کے بغیر نمٹا جانا چاہئے۔ وکیل نے عدالت کے سامنے تشدد کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی درخواست پیش کی۔ تشار مہتا نے اس پر کہا کہ اس طرح کی شکایات جسٹس متل کمیٹی کے سامنے رکھی جا سکتی ہیں۔
وکیل نے کہا کہ ریاست میں تشدد ابھی نہیں رکا ہے اور حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ کیس میں پیش ہونے والے وکیلوں میں سے ایک نے کہا کہ عدالت کو ریاست سے برآمد کیے گئے ہتھیاروں کی کل مقدار کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہیے۔ اس پر تشار مہتا نے کہا کہ ریاست معلومات دینے کے لیے تیار ہے، لیکن انہوں نے عدالت پر زور دیا کہ اس حقیقت کو حکم میں درج نہ کیا جائے۔قبل ازیں منی پور ٹرائبل فورم نے عدالت میں عرضی داخل کی تھی۔ اس درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ منی پور سے تقریباً 18 ہزار لوگ اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں۔ جو 3 مئی 2023 کو شروع ہونے والے تشدد کی وجہ سے ریاست چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوئے اور دوسری ریاستوں میں رہ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
وزیر اعلی آتشی سنگھ نے کہا کہ لوگوں نے عام آدمی پارٹی کو اپنی حمایت…
اتر پردیش کے سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ 144 سال…
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو دوسری بار امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔…
محکمہ موسمیات نے کہا کہ 14 جنوری 2025 کی رات سے ایک فریش ویسٹرن ڈسٹربنس…
آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔…
دھماکوں اور دھویں کے باعث علاقے کے لوگ خوف کے سائے میں ہیں۔ آگ کیسے…