قومی

Mahua Moitra Profile کروڑوں کی نوکری ٹھکرانے والی لیڈر کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہوگئی، جانئے کون ہیں ٹی ایم سی مہوا موئترا؟

Mahua Moitra Profile: ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی تیزطراررکن پارلیمنٹ مہوا موئترا ’کیش فارکوئری‘ (سوال کے بدلے نقد) معاملے میں لوک سبھا سے معطل کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں ایتھکس کمیٹی نے آج ہی ایوان میں رپورٹ پیش کی تھی۔ آج ہم مہوا موئترا کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دینے جارہے ہیں۔

مہوا موئترا کا کیریئر

مہوا موئترا کی پیدائش 12 اکتوبر 1974 کو ہوئی تھی، وہ ہندوستانی سیاست میں آنے سے پہلےسابق انویسٹمنٹ بینکررہ چکی ہیں۔ انہوں نے جے پی مارگن چیج میں کام کیا ہے۔ واضح رہے کہ جے پی مارگن ایک مشہورکمپنی ہے، جس کے ملازمین کو اوسط سیلری کروڑوں میں دی جاتی ہے۔ موئترا نے 2016 سے 2019 تک کریم پورکی نمائندگی کرنے والے مغربی بنگال کے رکن اسمبلی کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے اس کے آگے کا بھی سفر طے کیا۔ مہوا موئترا نے سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں ترنمول کانگریس پارٹی سے الیکشن لڑا اور جیت حاصل کی۔ وہ ٹی ایم سی کے جنرل سکریٹری اور قومی ترجمان کے طور پر بھی کام کرچکی ہیں۔

مہوا موئترا کا بلاک بسٹر ڈیبیو

49 سالہ مہوا موئترا کا لوک سبھا میں پہلی مداخلت 21 جون، 2019 کو تھی، جب انہوں نے ’نموٹی وی‘ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مہوا موئترا پہلی بارتب سرخیوں میں آئیں، جب انہوں نے لوک سبھا میں اپنے خطاب میں ملک میں فسطائیت کے خلاف زبردست تقریر کی تھی۔ ان کا یہ بیان کافی مشہوررہا تھا۔ ایوان میں جب بھی کوئی نیا بل پیش/قانون ہوتا ہے، تب سبھی اراکین ان کے بولنے کا انتظارکرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  TMC MP Mahua Moitra expelled from the Lok Sabha: ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی رکنیت منسوخ، لوک سبھا سے تجویزمنظور

فٹنس کی شوقین ہیں مہوا موئترا

سیاست میں مہوا موئترا نے پہلا قدم کانگریس کے ساتھ رکھا تھا، جہاں وہ راہل گاندھی کے پروجیکٹ ’عام آدمی کا سپاہی‘ کا حصہ تھیں۔ انہیں مغربی بنگال میں کانگریس کے لئے ایک امکان مانا جاتا تھا، لیکن دوسال سے بھی کم وقت میں وہ 2010 میں کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئیں۔ مہوا موئترا کو پڑھنا پسند ہے، وہ فٹنس کی شوقین ہیں اورخالی وقت میں کھانا بنانا پسند کرتی ہیں۔ مہوا موئترا کے اپنے حلقے کے رائے دہندگان کے ساتھ کافی اچھے تعلقات ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنی منفرد پہچان بنائی۔ بہرحال اب وہ اپنے کیریئر کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا کررہی ہیں۔

   -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

10 mins ago