Maharashtra Political Crisis: مہاراشٹر میں اجیت پوار کے ساتھ ان کے 8 اراکین اسمبلی نے کابینہ کا حلف لیا تھا، جس کے بعد اب تک محکموں کی تقسیم نہیں ہو پائی ہے۔ اسے لے کر گزشتہ کئی دنوں سے رسہ کشی چل رہی ہے۔ اب ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجیت پوار خیمے کو وزارت داخلہ دیا جاسکتا ہے۔ نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کو محکمہ داخلہ سونپنے پر بات تقریباً طے ہوچکی ہے، جس کے بعد اب غیررسمی اعلان کا انتظار ہے۔ اسی محکمہ کی وجہ سے تقریباً ایک ہفتے سے مسلسل میٹنگوں کا دور چل رہا تھا۔
دہلی میں وزیرداخلہ سے ملاقات
مہاراشٹرمیں محکموں (وزارت) کی تقسیم سے متعلق چل رہی رسہ کشی کے درمیان نائب وزیراعلیٰ اجیت پوارنے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے دہلی میں ملاقات کی۔ اس دوران ان کے ساتھ این سی پی کے کارگزارصدر(شرد پوار کی طرف سے برخاست) پرفل پٹیل بھی موجود تھے۔ بتایا گیا کہ وزیرداخلہ امت شاہ سے ہوئی اس خاص ملاقات میں آگے کی قانونی لڑائی پرتبادلہ خیال کیا گیا، جس کے بعد شیوسینا (شندے گروپ) کی طرح ہریش سالوے اجیت پوار گروپ کا کیس لڑسکتے ہیں۔
دونوں فریق کے الگ الگ دعوے
وہیں این سی پی کے شرد پوار کیمپ کے لئے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی عدالت اور الیکشن کمیشن میں پیروی کریں گے۔ قانونی لڑائی سے متعلق دونوں فریق کے اپنے اپنے دعوے ہیں، جہاں اجیت پوار گروپ کہہ رہا ہے کہ اس کے پاس پارٹی سے دو تہائی سے زیادہ اراکین اسمبلی ہیں، ایسے میں پارٹی اور انتخابی نشان پر ان کا حق ہے۔ وہیں شرد پوار گروپ کا دعویٰ ہے کہ پارٹی پر ان کا اختیار ہے۔ فی الحال یہ الیکشن کمیشن اور عدالت کو ہی طے کرنا ہے کہ این سی پی کا اصلی لیڈر آخر کون ہے۔
مہاراشٹر میں کانگریس سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں اب کانگریس ہی واحد ایسی پارٹی بچی ہے، جس کے اراکین اسمبلی میں پھوٹ نہیں پڑی ہے۔ اس کے علاوہ شیو سینا اور این سی پی پوری طرح سے ٹوٹنے کی دہلیز پر ہیں۔ فی الحال کانگریس 44 اراکین اسمبلی کے ساتھ ریاست میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے۔
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…