یوپی کے مدارس اسلامیہ کوایک بارسپریم کورٹ سے راحت ملی ہے اورالہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ 2004 ایکٹ کوغیرآئینی قرار دیئے جانے سے متعلق فیصلے کے خلاف اسٹے برقراررکھا ہے۔ اس طرح سے یوگی حکومت کے خلاف عدالت کا فیصلہ ابھی جاری رہے گا اور معاملے کی آئندہ سماعت 20 اگست کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کے ایڈیشنل سالیسیٹرجنرل کے ایم نٹراجن کوہدایت دی ہے کہ وہ یوپی کے افسران کوکورٹ کی منشاء سے آگاہ کردیں کہ آئندہ ایسی کوئی حرکت نہ ہو، جو سپریم کورٹ کے کنٹمپٹ کے دائرے میں آئے۔ ہم آج کنٹمپٹ پٹیشن پرکوئی نوٹس جاری نہیں کررہے ہیں، لیکن یہ سنگین معاملہ ہے کہ بچوں کی شفٹنگ پراسٹے کے باوجود شفٹنگ کے لئے کاروائی کی جارہی ہے۔
سپریم کورٹ میں 20 اگست کو ہوگی آئندہ سماعت
حکومت یوپی کے ایڈیشنل سالیسٹرجنرل کو یہ تنبیہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑجسٹس جے بی پاردیوالا اورجسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ یوپی کی کنٹمپٹ پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے دیا۔ بنچ نے کہا کہ ہم اس سے متعلق تمام اپیلوں کی حتمی سماعت 20 اگست 2024 کوکریں گے۔ اس درمیان مدعیان کی طرف سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ روہت امت استھالکراورمدعا علیہم کی طرف سے اے اوآرروچیرا گوئل تحریری بحث اوراس کے ساتھ اپیل وجواب میں تحریرکردہ تمام رولنگس کو یکجا کرکے عدالت کے سامنے پیش کریں گے، تب تک بچوں کی شفٹنگ کے تعلق سے کوئی کاروائی نہیں ہونی چاہئے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے مدرسہ ایکٹ 2004 کوغیرآئینی قرار دیا تھا
قابل ذکرہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ (لکھنؤبنچ) نے اپنے فیصلے 22 مارچ 2024 کے ذریعہ یوپی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ 2004 کوغیرآئینی قراردیتے ہوئے دینی تعلیم کی مدرسہ نصاب میں شمولیت کی بنیاد پرمدرسوں سے بچوں کواسکولوں میں شفٹ کرنے کا آرڈردے دیا تھا، اس کے خلاف ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ یوپی منیجرایسوسی ایشن عربی مدارس بلرام پور کے صوبائی صدرایاز مصطفیٰ خان ودیگر مدارس سے وابستہ مختلف تنظیموں نے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی تھی، جس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے 5 اپریل کو ہائی کورٹ کا آرڈراسٹے کردیا تھا۔ اس آرڈر کے باوجود قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کے خط کی بنیاد پرچیف سکریٹری یوپی نے 26 جون کوآرڈرجاری کر امداد یافتہ/منظورشدہ مدارس سے غیرمسلم بچوں اورغیرمنظورشدہ مدارس سے تمام بچوں کوسرکاری اسکولوں میں شفٹ کرنے کا آرڈرکردیا، جس پرکاروائی بھی شروع ہوگئی۔
عدالت سے ملے گی مدارس کو راحت: دیوان صاحب زماں
ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمۂ اقلیتی بہبود و ڈائرکٹراقلیتی بہبود نے اس پرکاروائی کے لئے تمام ضلع اقلیتی بہبود افسران کو ہدایت جاری کیا کہ مدارس کی اس فہرست میں دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنؤ ودیگر بڑے مدارس بھی شامل ہیں۔ اس آرڈر کے خلاف یہ کنٹمپٹ پٹیشن داخل کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ سخت تبصرہ کیا۔ کنٹمپٹ پٹیشن داخل کرنے والے ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ یوپی کے جنرل سکریڑی دیوان صاحب زماں نے امید ظاہرکی ہے کہ کورٹ کے اس سخت تبصرے کے بعد مدرسوں کوبڑی راحت ملے گی اور بچوں کی شفٹنگ کا کام رک جائے گا چونکہ کنٹمپٹ پٹیشن ابھی ڈسپوزنہیں ہوئی ہے اس لئے افسران سپریم کورٹ کا لحاظ کریں گے۔ بحث میں سینئروکلاء ابھیشیک منوسنگھوی، مکل روہتگی پی ایس پٹوالیہ اورکپل سبل شریک ہوئے۔ اس موقع پر منیجرایسوسی ایشن عربی مدارس بلرام پور کے صوبائی صدرایاز مصطفیٰ خان، ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اترپردیش کے منطقائی کوآرڈینیٹر دیوی پاٹن منطقہ مولانا فیاض احمد مصباحی وغیرہ موجود رہے۔
بھارت ایکسپریس–
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…